"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
میرے کچھ دوست واحباب اس گندگی سے بھرے ملک میں جہاں ہمارا رہائش رکھنا بھی ایک آزمائش ہے اپنے گھروں میں بیوی بچوں کے پاس انٹرنیٹ داخل کرنا چاہتے ہیں ، اوران کے پاس بچوں کے سیٹوں پرکوئ کسی قسم کا کنٹرول نہیں اس لیے میں انہیں اس کی گندگی سے بچنے پرمطمئن کرنے کے لیے اعداد وشمار چاہتا ہوں ۔
اس لیے کہ وہ کسی ہوسکتا ہے اعداد وشمار کی زبان سمجھتے ہوۓ اس سے بچ جائيں ، اس لیے میری آپ سےگزارش ہے کہ آپ اس موضوع کے بارہ میں میرا تعاون کریں ، اللہ تعالی آپ کوجزاۓ خیر عطا فرماۓ ۔
الحمد للہ.
نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ نے قیامت کی نشانیوں کا ذکر کرتے ہوۓ فرمایا :
( اورزنا عام اورظاہر ہوجاۓ گا ) صحیح بخاری ( 1 / 178 ) ۔
اورمستدرک حاکم کی روایت میں ہے کہ ( اورفحاشی عام ہوجاۓ گی )
اس وقت جس دورمیں ہم جی رہے ہیں انٹرنیٹ کا دورہے جس میں یہ حدیث صحیح طور پر صادق آتی ہے ، اورپھر ہم واقعتا حقیقی طورپر معلومات کے ساتھ بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دی ہوئ خبرکوجانتے ہیں اوراس کا انکار ممکن ہی نہیں مگر یہ کہ تکبر کرتے ہوۓ کوئ انکار کردے تواوربات ہے ۔
اس خطرناک معاملے کا اعتراف تومسلمانوں سے قبل کفار بھی کرچکے ہیں ، اوراس وقت انٹرٹیٹ پر تقریبا نصف ملین ویپ سائٹ پر ایسی گندگی پائ جاتی ہے یہ ایسی ویپ سائٹیں ہيں جوفحاشی اورگندی تصویری پیش کرتی ہیں اوراس میں روزانہ ایک سو 100نئ ویپ سائٹ کا اضافہ ہوتا ہے جوفحاشی اورفجور کودنیا میں پھیلا رہی ہیں ۔
اوران فحش صفحات کی نسبت انٹرنیٹ کے ٹوٹلی صفحات میں تقریبا 2.3 ٪ فیصد ہیں دیکھیں :
( ریسرچ اورتعلیمی ویپ سائٹ http://www.minshawi.com/gadhi.htm )
اورفحاشی کی کمپنی (Playboy) کا گمان ہے کہ 4.7 ملین لوگ ایک ہفتہ میں ان ویپ سائٹ کو دیکھتے ہیں ( ریسرچ اورتعلیمی ویپ سائٹ http://www.minshawi.com/gadhi.htm )
اور1999میلادی میں انٹرنیٹ پربدکاری کے مواد کی الیکٹرانک خریداری کی نسبت 8 ٪ فیصد تک جا پہنچی جس کی قیمت 18اٹھارہ ملیار امریکی ڈالر ہے ، اورفحاشی وبدکاری کے ان صفحات میں داخل ہونے جومال صرف ہوا وہ 970 ملین ڈالر تھی ، اورتوقع کی جارہی ہے کہ یہ 2003 میلادی میں اس سے بڑھ کر3 تین ملیار ہو جاۓ گی ۔دیکھیں :
( ریسرچ اورتعلیمی ویپ سائٹ )
http://www.minshawi.com/gadhi. htm )
کچھ کمپنیوں نے بدکاری اورفحاشی کی ان ویب سائٹ کوکھولنے والوں کی تعداد کا سروے کیا ہے جن میں سے (WebSide Story) کمپنی کا کہنا ہے کہ اس فحاشی کے صفحات کو280034افراد یومیہ دیکھتے ہیں ۔
اور اس کے علاوہ ایک سو سے زائدحسن ومحاسن کےایسے صفحات ہیں جو بیس ہزار20000 سے بھی زائد افراد کا یومیہ استقبال کرتے ہیں ، اوردوہزار2000سے بھی زيادہ حسن و محاسن کے صفحات ہیں جو 1400چودہ سو سے بھی زائد افراد کھولتے ہیں ۔
اوران صفحات میں سے صرف ایک صفحے کو دوسال کی مدت میں تقریبا 43613508 افراد نے کھولا ، اوران میں سے صرف ایک ویب سائٹ والوں کا گمان ہے کہ ان کے پاس تین لاکھ سے بھی زيادہ ننگی تصویریں ہیں جنہیں ایک ملیار مرتبہ سے زیادہ تقسیم کیا جا چکا ہے ۔
اورکرنیجی یونیورسٹی کے ریسرچ کرنے والوں نے 917410 تصویروں پر ملین بار سروے کیا تو وہ 8.5ملین بار40 چالیس ملکوں کے 2000دوہزار شہروں سے واپس ہوکر آئيں توانہوں نے دیکھا کہ انٹرنیٹ پر لوٹ کر آنے والی تصویریں فحش ہيں ، اوراخباری گروپوں میں چلنے والی 83.3 ٪ فیصد تصویریں فحش ہیں ۔ دیکھیں :
( ریسرچ اورتعلیمی ویب سائٹ
http://www.minshawi.com/gadhi.htm )
توآپ اپنے دوست واحباب کویہ بتائيں کہ جس نے بھی اپنے گھروالوں اوربچوں کے لیے انٹرنیٹ کا دروازہ اس کے شر کوختم کیے بغیر کھولا تووہ گنہگاراورخائن شمار ہوگا ، اور روزقیامت اللہ تعالی کے ہاں وہ اس کوتاہی کا جواب دہ ہے اوراللہ تعالی ہی مددگار ہے ۔
واللہ اعلم .