اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

ادائيگى ميں تاخير كے وقت رقم زيادہ كرنا

20-05-2005

سوال 590

ميرا سوال ٹيلى فون كے بل يا يونيورسٹى كى فيس كى ادائيگى كے متعلق ہے، جب بل كى ادائيگى ميں تاخير ہو جائے تو بل كى قيمت ميں ايك محدود نسبت زيادہ كر دى جاتى ہے، اور جب ايك ماہ اور تاخير ہو جائے تو يہى نسبت ايك بار اور زيادہ ہو جاتى ہے ( بل كى ٹوٹل رقم سے موازنہ كرتے ہوئے ) كيا يہ اضافى رقم سود ہے؟ اور اگر ايسا نہيں تو كيا يہ اضافى رقم ادا كرنا حرام ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

جى ہاں يہ اضافى رقم بلاشك و شبہ سود ہے، اور جب بھى انہوں نے آپ كو ادائيگى ميں مہلت دى وہ رقم ميں اضافہ كريں گے، لہذا آپ پر واجب اور ضرورى ہے كہ اس معاملہ سے باز رہيں، اور اگر آپ كو اس پر اكسايا جائے تو آپ بغير كسى اضافى رقم كے اصل رقم ادا كريں، اور اگر آپ كو اضافى رقم كى ادائيگى پر مجبور كيا جائے تو اللہ تعالى كے سامنے توبہ كرتے ہوئے اس كى ادائيگى كرديں، اور دوبارہ ايسا كام نہ كريں كہ اس طرح كا كام دوبارہ كرنا پڑے.

واللہ اعلم .

سود خوری
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔