"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
مجھے داڑھ ميں درد ہوا تو ميں نے روزہ افطار كر ليا اور ڈينٹل ڈاكٹر كے پاس گيا تا كہ داڑھ كا علاج كرا سكوں، تو ڈاكٹر كہنے لگا كہ اسے اكھاڑنا ضرورى ہے، برائے مہربانى مجھے بتائيں كہ مجھ پر كيا لازم آتا ہے اللہ تعالى آپ كو جزائے خير عطا فرمائے ؟
الحمد للہ.
روزے دار كے ليے اپنى داڑھ اور كھوڑ كا علاج كرانا اور دانت نكلوانا جائز ہے، چاہے اس كے ليے اس جگہ كو سن بھى كرنا پڑے، اور اس كا روزے پر كوئى اثر نہيں پڑيگا، ليكن شرط يہ ہے كہ دوائى يا خون نگلنے سے اجتناب كرے.
مزيد آپ سوال نمبر ( 13767 ) كے جواب كا مطالعہ ضرور كريں.
ايسے شخص كے ليے روزہ اسى صورت ميں افطار كرنا جائز ہوگا جب اس كے ليے روزہ ركھنے ميں مشقت ہو، يا پھر اسے دوائى پينى پڑے، يا پھر بہت زيادہ خون بہہ جائے كہ جسم ميں كمزورى آ جائے.
اس بنا پر اگر تو آپ نے صرف داڑھ نكالے جانے كى بنا پر روزہ توڑ ديا تو آپ نے غلطى كى ہے اس ليے آپ پر توبہ و استغفار كرنا واجب ہے، اور اس روزے كى قضاء ميں روزہ بھى ركھنا ہوگا.
واللہ اعلم .