الحمد للہ.
اول:
اگر تو يہ لڑكى دين اور اخلاق والى ہے تو پھر اس سے دوبارہ منگنى كرنے ميں كوئى مانع نہيں، اور پھر منگنى كے بعد عقد نكاح مكمل كر لينے ميں كوئى حرج نہيں جب آپ دونوں ايك دوسرے سے نكاح اور شادى كى رغبت بھى ركھتے ہيں.
اللہ سبحانہ و تعالى سے ہمارى دعا ہے كہ وہ آپ دونوں كے ليے خير و بھلائى جہاں بھى اس ميں آسانى پيدا فرمائے، اور آپ كى شادى كو سعادت مند اور توفيق والى بنائے.
دوم:
شادى كى رغبت ركھنے والے كے ليے اللہ سبحانہ و تعالى سے استخارہ كرنا مشروع ہے، اور جس لڑكى سے شادى كرنا چاہتا ہے وہ استخارہ ميں اس كا نام لے، اور اسى طرح لڑكى بھى استخارہ كرے، اگر تو يہ معاملہ آسانى سے پورا ہو گيا اور اس ميں كوئى مشكل اور مانع نہ پيدا ہوا تو يہ اس بات كى دليل ہے كہ عقد نكاح كرنے ميں خير و بھلائى ہے.
اور اگر اس ميں ركاوٹ پيدا ہو گئى تو يہ اس كى دليل ہے كہ اللہ سبحانہ و تعالى نے اس بندے كو يہ كام پورا اور مكمل كرنے سے دور كر ديا ہے.
اور استخارہ ميں خواب پر اعتماد نہيں كيا جاتا جيسا كہ بعض لوگ خيال كرتے ہيں كہ استخارہ كر كے سو جائيں اور خواب ميں دكھا ديا جائيگا، ہم استخارہ كى تفصيل اور اس كى كيفيت اور استخارہ كى حديث كى شرح سوال نمبر ( 11981 ) اور ( 5882 ) كے جوابات ميں بيان كر چكے ہيں آپ اس كا مطالعہ كريں، اور ہم يہ بتاتے چليں كہ ہميں خواب كى تعبير كا علم نہيں جسے خوابوں كى تعبير كا علم ہے اس سے دريافت كريں.
واللہ اعلم .