الحمد للہ.
ہم نے يہ سوال فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح العثيمين رحمہ اللہ كے سامنے پيش كيا تو ان كا جواب تھا:
" اگر تو مريض كے علم ميں ہو، اور پھر اس ميں جمہور يعنى باقى عوام كى مصلحت ہو تو پھر اسميں كوئى حرج نہيں، ليكن مريض كى اجازت كے بغير اس كى لاعلمى ميں جائز نہيں.
سوال:
اور اگر مريض رانوں ميں ہو تو ؟
جواب:
شرمگاہ كو ننگا نہيں كيا جائے، بلكہ اس پر پردہ ڈال ديا جائے.
واللہ تعالى اعلم.