سوموار 22 جمادی ثانیہ 1446 - 23 دسمبر 2024
اردو

میت کی طرف سے صدقہ کرتے ہوئے اسلامی کیسٹس تقسیم کرنا

102322

تاریخ اشاعت : 30-09-2015

مشاہدات : 9856

سوال

سوال: کیا میت کو ثواب پہنچانے کیلئے ایام سوگ کے دوران دینی کیسٹس تقسیم کرنا جائز ہے؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اچھی باتوں، خیر و بھلائی،  دینی دروس اور ہدایت پر مشتمل  کیسٹس کی تقسیم میت کو ایصال ثواب  کی نیت سے کی جائیں تو یہ بھی میت  کی طرف سے صدقہ میں شمار ہو تا ہے، بلکہ زندہ لوگوں کی طرف سے فوت شدگان کیلئے پیش کی جانے والی اشیاء میں سے افضل ترین ہے، شریعت نے اس عمل کو معتبر بھی سمجھا ہے، اور  جس کی طرف سے صدقہ کیا جائے اس کو ثواب ملنے کی توثیق بھی شریعت میں موجود ہے۔

چنانچہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ: "ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: "میری والدہ  اچانک فوت ہو گئیں ہیں، اور میں سمجھتا ہوں کہ اگر انہیں کچھ بات کرنے کا موقع ملتا تو وہ صدقہ ضرور کرتیں، تو کیا میں انکی طرف سے صدقہ کروں؟" تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (ہاں)، بخاری: (1388) مسلم: (1004)

امام شافعی رحمہ اللہ اپنی کتاب "الأم": (4/126) میں کہتے ہیں:
"میت کو  فوت ہو جانے کے بعد اس کے اپنے اور دیگر کے اعمال میں سے تین چیزیں پہنچتی ہیں: اسکی طرف سے حج کیا جائے،  اس کی طرف سے مالی صدقہ کیا جائے، یا اس کا قرض اتارا جائے، اور اس کیلئے دعا کی جائے۔۔ ۔  ساتھ میں یہ بھی ہے کہ اللہ  عز و جل وسیع رحمت والا ہے، اس لیے  زندہ شخص کو  بھی پورا اجر دے، اور میت کو اس اجر کے فائدے میں شامل فرما لے" انتہی

نووی  رحمہ اللہ "المجموع" (5/293) میں کہتے ہیں:
"مسلمانوں کا اس بات پر اجماع ہے کہ  میت کی طرف سے صدقہ  میت کیلئے سود مند بھی ہے، اور اسے پہنچتا بھی ہے"

ابن تیمیہ رحمہ اللہ "الفتاوى الكبرى" (3/29) میں کہتے ہیں:
"تمام ائمہ کرام کا اس بات پر اتفاق ہے کہ صدقہ میت تک پہنچتا ہے، اور اسی طرح مالی عبادات بھی پہنچتی ہیں، مثلاً:  غلام آزاد کرنا" انتہی

ابن حجر ہیتمی رحمہ اللہ  "تحفة المحتاج" (7/72-73) میں کہتے ہیں:
"میت کی طرف سے صدقہ کرنا میت کیلئے مفید ہوتا ہے، اور اسی میں یہ بھی شامل ہے کہ مصحف [قرآن مجید] وغیرہ وقف کر دیا جائے"

مزید کیلئے سوال نمبر: (42384) کا مطالعہ کریں۔

چنانچہ ایام سوگ میں یا ان دنوں کے گزرنے کے بعد میت کی طرف سے  دینی کیسٹس  تقسیم کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، لیکن شرط یہ ہے کہ : ان دنوں میں میت کی طرف سے صدقہ کرنے کی مخصوص  فضیلت  کا نظریہ نہ رکھا جائے، جیسے کہ کچھ لوگ  یہ سمجھتے ہیں کہ سوگ کے دنوں میں صدقہ کرنا ضروری ہے، تا کہ میت  کی تنہائی ختم ہو، اور اپنی قبر میں میت خوش رہے، اسی طرح کے اور بھی غلط نظریات  رکھے جاتے ہیں۔

واللہ اعلم.

ماخذ: الاسلام سوال و جواب