الحمد للہ.
اگر اس نے انعام ركھنے والے كا قول معلوم ہونے سے قبل كام كيا تو وہ اسكا مستحق نہيں، ليكن اخلاقى طور پر آپ اسے راضى كرنے كے ليے اس كام كى مزدورى جتنى يا اس سے زيادہ ہو .
الحمد للہ.
اگر اس نے انعام ركھنے والے كا قول معلوم ہونے سے قبل كام كيا تو وہ اسكا مستحق نہيں، ليكن اخلاقى طور پر آپ اسے راضى كرنے كے ليے اس كام كى مزدورى جتنى يا اس سے زيادہ ہو .
ماخذ: فضیلۃ الشيخ محمد بن ابراھیم رحمہ اللہ تعالی کے فتوی سے لیا گیا ۔
کیا آپ اپنے اکاؤنٹ میں داخل نہیں ہوسکے؟
آپ اپنا پاسورڈ بھول گئے ہیں؟