سوموار 22 جمادی ثانیہ 1446 - 23 دسمبر 2024
اردو

قمار بازى سے توبہ

سوال

ميں نے بہت زيادہ قمار بازى كى اور جوا كھيلا ہے، ميں توبہ كيسے كروں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

آپ كو چاہيے كہ فورى طور پر قمار بازى اور جوا ترك كرديں، اور برے دوست واحباب اور دوكانوں اور برائى كے آلات سے چھٹكارا حاصل كرتے ہوئے انہيں چھوڑ ديں، اور اس كے ساتھ ساتھ جو كچھ ہو چكا اس پر ندامت كا اظہار كريں، اور آئندہ كے ليے پختہ عزم كريں كہ اس كام كى طرف پلٹ كر بھى نہ ديكھونگا، اور پھر صدقہ و خيرات بھى كريں.

اس كى دليل مندرجہ ذيل حديث ہے:

ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" جس نے قسم كھاتے ہوئے لات اور عزى كى قسم كھائى، اسے فورا لا الہ الا اللہ كہنا چاہيے، اور جس نے اپنے دوست كو قمار بازى اور جوا كھيلنے كى دعوت دى تو وہ صدقہ و خيرات كرے"

امام نووى رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:

علماء كرام كا كہنا ہے كہ: نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے برائى كے متعلق بات كرنے پر ہى اسے صدقہ كرنے كا حكم ديا ہے، تا كہ وہ برائى ميں كى گئى كلام كا كفارہ بن سكے.

اور خطابى رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:

اس كا معنى يہ ہے كہ: وہ صدقہ بھى اتنا كرے جتنى مقدار كى اس نى قمار بازى كرنا تھى.

امام نووى رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:

صحيح وہى ہے جس پر محققين حضرات ہيں - اور حديث كا ظاہربھى يہى ہے - كہ اس سے مقدار خاص نہيں ہوتى، بلكہ جتنا اس كے پاس ميسر ہو سكے وہ صدقہ و خيرات كرے، جس پر صدقہ كا نام بولا جا سكتا ہو، اور اس كى تائيد دوسرى روايت سے ہوتى ہے جس ميں ہے كہ " وہ كچھ صدقہ كردے" .

ماخذ: ديكھيں: الموسوعۃ الفقھيۃ ( 39 / 407 )