الحمد للہ.
" يہ عورت جسے رمضان المبارك سے قبل دورہ پڑا اور وہ بےہوشى رہى يا اپنے ہوش و حواس كھو بيٹھى اس كى جانب سے رمضان كے ہر روزے كے بدلے ميں ايك مسكين كو كھانا كھلايا جائيگا.
كيونكہ صحيح يہى ہے كہ بےہوشى روزہ واجب ہونے ميں مانع نہيں ہے، بلكہ نماز كے وجوب ميں بےہوشى مانع ہوتى ہے اس ليے اگر كوئى انسان غير اختيارى طور پر بےہوش ہو جائے اور دو يا تين روز تك بےہوش رہے تو اس پر نماز نہيں، ليكن اگر وہ اپنے اختيار سے بےہوش ہوا ہو مثلا اگر اسے انجيكشن وغيرہ كے ذريعہ بےہوش كيا گيا ہے تواس پر نماز كى قضاء ہو گى " انتہى .