الحمد للہ.
" عورتوں كو بچوں سميت رمضان المبارك ميں مساجد ميں آنے سے منع نہيں كيا جائيگا، كيونكہ سنت نبويہ سے ثابت ہے كہ عورتيں نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے دور ميں بھى مساجد ميں آتى اور ان كے ساتھ بچے بھى ہوتے تھے.
حديث ميں وارد ہے كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
" ميں نماز شروع كرتا ہوں تو ميرا ارادہ ہوتا ہے كہ نماز لمبى پڑھاؤں، ليكن ميں بچے كے رونے كى آواز سنتا ہوں تو اپنى نماز مختصر كر ديتا ہوں، كيونكہ مجھے علم ہے كہ بچہ رونے كى بنا پر اس كى ماں بہت پريشان ہوتى ہے "
اور ايك حديث ميں وارد ہے كہ:
" نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے اپنى نواسى امامۃ رضى اللہ تعالى عنہا كو گود ميں اٹھا كر مسجد ميں فرضى نماز كى امامت فرمائى "
ليكن عورتوں كو چاہيے كہ وہ مساجد كى صفائى كا خيال كريں اور وہاں بچوں كے سونے وغيرہ كى حالت ميں ان كى نجاست سے احتراز كريں " انتہى .