سوموار 22 جمادی ثانیہ 1446 - 23 دسمبر 2024
اردو

لاعلاج مرض سے اللہ سبحانہ و تعالى نے شفايابى نصيب كر دى

سوال

ايك عورت دل كى لاعلاج مرض كيا شكار تھى اور ڈاكٹروں نے اسے روزے نہ ركھنے كى تلقين كر ركھى تھى اس ليے وہ رمضان المبارك كے روزے نہ ركھتى بلكہ رمضان كے ہر دن كا اسى روز فديہ دے ديتى.
اللہ كے حكم سے طب ترقى كر چكى ہے اس عورت كے دل كا آپريش ہوا اور الحمد للہ اللہ كے حكم سے اس كى بيمارى جاتى رہى كچھ عرصہ تو ڈاكٹروں كى ديكھ بھال رہى اور مستقل علاج ہوتا رہا، اور اب وہ مكمل صحت ياب ہے اور اللہ كے حكم سے روزے بھى ركھ سكتى ہے.
پچھلے رمضان المبارك كے روزے بھى ركھے، اب وہ يہ دريافت كرنا چاہتى ہے كہ آيا جو روزے اس نے نہيں ركھے تھے ان كا ادا كردہ فديہ ہى كافى ہے يا كہ اسے روزہ ركھنا ہونگے وہ چھ ماہ كے روزے بنتے ہيں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

" اس نے ماضى ميں جو روزے نہيں ركھے اور ان كا فديہ ادا كر ديا ہے اس ميں فديہ كافى ہے، اور اس پر ان مہينوں كے روزے ركھنا واجب نہيں؛ كيونكہ وہ معذور تھى، اور اس وقت اس كے ذمہ جو واجب تھا اس نے اس كى ادائيگى كر دى ہے.

اللہ سبحانہ و تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے، اور اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ اور ان كى آل اور صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے " انتہى

مستقل فتوى اينڈ علمى ريسرچ كميٹى

الشيخ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز.

الشيخ عبد الرزاق عفيفى.

الشيخ عبد اللہ بن غديان.

الشيخ عبد اللہ بن قعود.

ماخذ: الاسلام سوال و جواب