الحمد للہ.
جی ہاں یہ مشکل حال ہوجائے گي اس لیے کہ حدیث شریف میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
( تم میں سے کوئي بھی اپنے بھائي کی منگنی پر اس وقت تک منگنی نہ کرے جب تک کہ پہلے منگنی کرنے والا اسے چھوڑ نہ دے یا پھر اسے اجازت دے دے تو پھر وہ منگنی کرے ) علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے اسے السلسلۃ الاحادیث الصحیحۃ ( 1030 ) میں صحیح قرار دیا ہے ۔
اورمیں نے شیخ ابن عثيمین رحمہ اللہ تعالی سے اس مسئلہ اوراس دلیل کے بارہ میں سوال کیا تو انہوں بھی وہی جواب دیا جوحدیث سے ظاہر ہے ۔ انتہی ۔
( تو اس بنا پراس منگنی میں ایسے ہوگا کہ اس لڑکی نے دو مردوں کو دیکھا اورفیصلہ بھی وہی کرے گی کہ ان دونوں میں سے کسے اختیار کرے ) ۔
واللہ اعلم .