الحمد للہ.
راجح يہ ہے كہ فوٹو گرافى يعنى تصوير بنانا ذى روح كى تصاوير كى عمومى ممانعت ميں شامل ہوتى ہے، اور پھر اگر يہ تصوير عورت كى ہو ( اور اسے مرد ديكھيں ) تو يہ اور بھى خطرناك ہے، كيونكہ اس ميں فتنہ و شر اور فساد و خرابى ہے، اور لوگوں كا غضب و غصہ اس حرام كام كے ارتكاب كو جائز نہيں كر ديتا، كيونكہ اللہ سبحانہ و تعالى كے غضب و ناراضگى سے بچنا ضرورى ہے، بلكہ زيادہ حق ركھتا ہے كہ اس سے بچا جائے.
اور جب اللہ سبحانہ و تعالى جان لے كہ بندہ صدق اور سچائى اختيار كيے ہوئے ہے تو اللہ تعالى اس كے ساتھ ہوتا ہے، نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" جو شخص لوگوں كو ناراض كر كے اللہ كى رضا تلاش كرتا ہے تو اللہ تعالى خود بھى اس سے راضى ہو جاتا ہے، اور لوگوں كو بھى اس سے راضى كر ديتا ہے " .