الحمد للہ.
الحمدللہ:"اگر تو مسجد کی تعمیر کی اشد ضرورت ہے تو نفل حج کے اخراجات مسجد کی تعمیر میں لگا دئیے جائیں؛ کیونکہ اس کا دائمی فائدہ بہت ہے، نیز مسجد کی تعمیر سے نماز با جماعت کے لئے مسلمانوں کی مدد بھی ہو گی۔
اور اگر نفل حج کے اخراجات مسجد میں لگانے کی شدید ضرورت نہیں ہے؛ کیونکہ دیگر ایسے لوگ موجود ہیں جو مسجد پر خرچہ کر سکتے ہیں تو وہ خود اپنے کسی معتمد دوست کے ساتھ مل کر اپنے والدین کی طرف سے نفل حج کر لے ، تو یہ ان شاء اللہ افضل ہو گا، یہ خیال رہے کہ ایک وقت میں ایک ہی شخص دونوں کی طرف سے حج نہیں کرے گا، بلکہ والد اور والدہ دونوں کے لئے الگ الگ افراد حج کریں گے۔" ختم شد
"مجموع فتاوى ابن باز" (16/372)
واللہ اعلم