الحمد للہ.
"حجاج مرد ہوں یا خواتین کسی پر بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی قبر مبارک کی زیارت کرنا لازم نہیں ہے، نہ ہی بقیع کے قبرستان میں جانا لازم ہے بلکہ قبروں کی زیارت کے لیے مطلق طور پر رخت سفر باندھنا حرام ہے، اسی طرح عورتوں پر بھی قبروں کی زیارت حرام ہے چاہے سفر کے بغیر ہی جائیں؛ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان ہے: (صرف تین مساجد کی طرف ہی رخت سفر باندھا جا سکتا ہے: میری یہ مسجد، مسجد الحرام، اور مسجد اقصی) متفق علیہ
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے قبروں کی زیارت کرنے والی خواتین پر لعنت فرمائی ہے، اس لیے خواتین کے لیے صرف مسجد نبوی میں نماز ادا کرنا کافی ہے، خواتین مسجد نبوی میں ہوں یا اس کے علاوہ کہیں بھی ہوں ، کثرت سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم پر درود بھیجیں۔
اللہ تعالی عمل کی توفیق دینے والا ہے، درود و سلام ہوں ہمارے نبی محمد، آپ کی آل اور صحابہ کرام پر۔" ختم شد
دائمی کمیٹی برائے فتاوی و علمی تحقیقات
الشیخ عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز الشیخ عبد الرزاق عفیفی الشیخ عبد اللہ غدیان۔
دائمی فتوی کمیٹی: (11/362)