الحمد للہ.
آپ کے لیے یہ جائز ہے کہ جب اورجس وقت چاہیں اور جس حالت میں بھی قرآن کریم یا اس کی کوئ سورۃ پڑھیں ، صرف جنابت کی حالت میں پڑھنا جائز نہیں بلکہ اس وقت قرآن مجید پڑھنا حرام ہے ۔
علی رضي اللہ تعالی بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں جنابت کے علاوہ ہر حالت میں قرآن مجید پڑھایا کرتے تھے ۔
سنن ترمذی کتاب الطہارۃ حدیث نمبر ( 136 ) امام ترمذي رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں کہ علی رضي اللہ تعالی عنہ والی حديث حسن صحیح ہے ۔
صحابہ کرام اور تابعین عظام میں سے کئ ایک اہل علم کا قول ہے کہ : آدمی وضوء کے بغیر قرآن کی تلاوت کرسکتا ہے ، اور سفیان ثوری ، امام شافعی ، اور امام احمد اور اسحق رحمہم اللہ تعالی کہتے ہیں کہ مصحف سے قرآن کریم کی تلاوت طہارت کی حالت میں ہی کرے ۔
دیکھیں ضعیف سنن ترمذی للالبانی رحمہ اللہ حدیث نمبر ( 22 ) ۔
شیخ الاسلام ابن تیمۃ رحمہ اللہ تعالی کا قول ہے کہ : جنابت کی حالت میں قرآن کریم کی تلاوت کی حرمت پر آئمۃ کرام کا اجماع ہے ۔
کلام اللہ ہونے کی بناپر جنبی حالت میں قرآن کریم پڑھنا اس کی بے ادبی ہے ، اور کلام اللہ کا احترام وادب اور تعظیم کرنا ضروری و واجب ہے ، اور اسی طرح قرآن مجید کو ہراس چیز سے دور رکھا جاۓ جو اس کی کرامت وقداست میں خلل ڈالے اورگندی جگہوں سے بھی دور رکھنا ضروری ہے ۔
اور پھر اس لیے کہ جنبی اپنی جنابت کو جب چاہے دور کرنے پر قادر ہے تو اس لیے اس قرآن کی تلاوت کرنے سے منع کردیا گیا ، لیکن اگر حدث اصغر ( بے وضوء ) ہو تو قرآن مجید کو چھوۓ بغیر پڑھنا جائز ہے ۔
مزید تفصیل کے لیے سوال نمبر ( 10672 ) کا مطالعہ کریں ، اور حالت حیض اور نفاس میں تلاوت کے متعلق سوال نمبر ( 2564 ) کا مطالعہ کریں ۔
مزید تفصیل کے لیے کتاب " توضیح الاحکام " للبسام ( 1 / 309 ) کا مطالعہ کریں ۔
واللہ تعالی اعلم .