سوموار 24 جمادی اولی 1446 - 25 نومبر 2024
اردو

منگيتر كو تحفے اور غزليں بھيجنا

113837

تاریخ اشاعت : 08-12-2010

مشاہدات : 7024

سوال

منگيتر كا اپنى منگيتر كو تحفہ ميں پھول دينا، اور محبت كے اشعار لكھنے كا حكم كيا ہے، آيا يہ شرعى طور پر حرام ہيں يا نہيں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

منگيتر لڑكى كے ليے اس كا منگيتر لڑكا ايك اجنبى اور غير محرم ہے، نہ وہ لڑكى كے ساتھ محبت بھرے اشعار ميں كلام كر سكتا ہے اور نہ ہى نثر ميں، اور نہ ہى اسے مصافحہ كرنے كا حق ہے، اور وہ اس سے خلوت بھى نہيں كر سكتا، اور نہ ہى اس كے ساتھ بات چيت كر كے يا اسے ديكھ كر لطف اندوز بھى نہيں ہو سكتا.

اور اسى طرح لڑكى كو بھى حق حاصل نہيں كہ وہ منگيتر يا كسى دوسرے اجنبى مرد كے ساتھ نرم لہجہ ميں بات چيت كرے، اور اگر فتنہ و خرابى كا خطرہ نہ ہو تو بقدر ضرورت اس سے بات كى جا سكتى ہے.

رہا تحفہ تو منگيتر كو گھر والوں كے ذريعہ تحفہ دينے ميں كوئى حرج نہيں، ليكن اس ميں كوئى ايسا كام نہ ہو جو ممنوعہ كام كا باعث بنے.

فقھاء كرام نے منگيتر كو ہديہ اور تحفہ دينے كا ذكر كيا ہے اور يہ تحفہ اس صورت ميں واپس لينا جائز ہے جب وہ اس كى شادى نہ كريں، يہ چيز اس بات كى دليل ہے كہ منگيتر كو تحفہ دينے ميں كوئى حرج نہيں.

شيخ الاسلام ابن تيميہ رحمہ اللہ كہتے ہيں:

" اگر عقد نكاح سے قبل ہديہ ديا گيا ہے اور لڑكے گھر والوں نے اس سے شادى كرنے كا وعدہ كيا ليكن انہوں نے اس لڑكى كى شادى كسى اور سے كر دى تو وہ ہديہ واپس لےگا " انتہى

ديكھيں: الفتاوى الكبرى ( 5 / 472 ).

اوپر بيان كردہ اصل و اساس كا خيال كيا جائے كہ منگيتر اپنى منگيتر كے ليے اجنبى شخص كى حيثيت ركھتا ہے، اس ليے اسے اپنے سارے تصرفات ميں اللہ كا تقوى اور ڈر اختيار كرنا چاہيے، اس ليے اسے لوگوں كى عادت سے اجتناب كرنا چاہيے كہ لوگ اپنى منگيتر كے ساتھ معاملات كرنے ميں تساہل سے كام ليتے ہيں، اور بات چيت كرتے اور خط و كتابت بھى ركھتے ہيں اس سے بھى بڑھ كر يہ كہ جو ہمارے اندر غير شرعى مخالفات آ گئى ہيں.

شيخ صالح الفوزان حفظہ اللہ كہتے ہيں:

" منگيتر كا اپنى منگيتر كے ساتھ ٹيلى فون پر بات چيت كرنے ميں كوئى حرج نہيں؛ ليكن يہ منگنى ہو جانے كے بعد ہو اور بات چيت بھى افہام و تفہيم كے ليے، اور بقدر ضرورت ہو جس ميں فتنہ و خرابى نہ پائى جائے، ليكن اگر يہ بات چيت ولى كے ذريعہ ہو تو زيادہ كامل ہے اور شك و شبہ سے بہت دور ہو گى " انتہى

ديكھيں: المنتقى ( 3 / 163 ).

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب