الحمد للہ.
جب آپ حصص کی خریداری کریں اور ان کی مکمل ملکیت آپ کے پاس منتقل ہو جائے تو آپ کے لئے انہیں فروخت کرنا جائز ہے، چاہے وہ اسی دن ہی ہو جب آپ کو کامل ملکیت ملی، اور چاہے حصص کی قیمت زیادہ ہو جائے یا کم ، بشرطیکہ حصص کسی ایسی کمپنی کے ہوں جو حقیقی طور پر موجود ہو اور کمپنی کی سرگرمیاں بھی جاری و ساری ہوں۔
اختلاف صرف اس صورت میں ہے کہ آپ سرمایہ کاری کے فوری بعد اور متعلقہ کمپنی کی کاروباری سرگرمیاں شروع ہونے سے پہلے ہی اپنے حصص کو آگے فروخت کر دیں کہ ابھی تو مال روپے کی شکل میں ہی موجود ہو اس سے کمپنی نے اپنے آلات اور پروڈکشن شروع ہی نہ کی ہو، ایسی صورت میں کچھ اہل علم اس بات کے قائل ہیں کہ یہاں ان حصص کو نفع لے کر فروخت کرنا حرام ہے؛ کیونکہ اس وقت یہ ہم جنس نقدی کی نقدی سے اضافی رقم کے عوض فروخت کے زمرے میں آتا [جو کہ منع] ہے ، جبکہ کچھ اہل علم اس صورت کو جائز کہتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ کمپنی کی ملکیت میں اس نقدی کے علاوہ اور بھی بہت سی چیزیں ہیں اور وہ شرعی طور پر قیمتی تسلیم بھی کی جاتی ہیں، ان میں سے مثال کے طور پر کمپنی کا لائیسنس بھی شامل ہے۔
تاہم جس وقت کمپنی کا سارا یا اکثر سرمایہ آلات یا دیگر عینی اثاثوں میں بدل جائے نقدی کی صورت میں نہ ہوں تو پھر اسی قیمت میں یا نفع کے ساتھ اپنے حصص کو فروخت کرنا جائز ہے۔
واللہ اعلم