سوموار 22 جمادی ثانیہ 1446 - 23 دسمبر 2024
اردو

کام کےسبب سےشدیدگرمی کی بناپرروزہ افطارکرنےوالےکاحکم

سوال

میں سعودیہ میں عمارتی کام جوکہ بہت زیادہ مشقت والاکام کرتاہوں اورمیرے ساتھ پندرہ اشخاص اوربھی ہیں جب رمضان آیاتوہم یکم اور دورمضان کوروزہ رکھاپھرسب نےہی باقی سارامہینہ روزےنہیں رکھےاورمیں بھی ان کےساتھ تھاکیونکہ ہم مصرسے پہلی مرتبہ آئےہیں اورآب وہوامیں اختلاف پیداہوا ہے ۔
اوردوسرے رمضان میں میں نےمکمل رمضان کےروزے رکھےاوریہ بھی علم ہوناچاہئے کہ دوسرارمضان آنےتک میں ان روزوں کی قضاءنہیں کی جوکہ پہلےرمضان میں رہ گئےتھے تواس میں کیاحکم ہے ؟ ہمیں اس کےمتعلق بتائیں اللہ تعالی آپ کواجرعطافرمائے ۔

جواب کا متن

الحمد للہ.

آپ پریہ حرام ہےاورآپ کےلئےیہ جائزنہیں کیونکہ رمضان کےروزے پانچ ارکان اسلام میں سےایک رکن ہیں ۔

اللہ تبارک وتعالی کاارشاد ہے :

اےایمان والوتم پرروزے رکھنافرض کیاگیاجس طرح کہ تم سے پہلےلوگوں پرفرض کئےگئےتھےتاکہ تم تقوی اختیارکرو البقرۃ / (183)

توآپ قیامت کےدن جب اللہ تعالی کےسامنےپیش ہونگےتوکیاعذرپیش کریں گے حالانکہ اللہ تعالی نےآپ کوصحت وعافیت سےنوازاہےلیکن اس کےباوجودآپ نےاللہ تعالی کےحکم اورنہ ہی اس کی آیات پرعمل کیاہے ۔

حالانکہ اللہ تبارک وتعالی کاارشاد ہے :

اےایمان والوتم پرروزے رکھنافرض کیاگیاجس طرح کہ تم سے پہلےلوگوں پرفرض کئےگئےتھےتاکہ تم تقوی اختیارکرو البقرۃ / (183)

اللہ تعالی کایہ فرمان تم پرفرض کئےگئےہیں یعنی تم پربھی اس طرح فرض کئےگئے ہیں جس طرح کہ تم سے پہلےلوگوں پرفرض قراردئےگئےتھےتاکہ تم متقی اورپرہیزگاربن جاؤتواللہ تعالی نےتقوےکاروزے کی غایت اور روزےکوتقوےکےحصول کاوسیلہ بنایاہےتوآپ پریہ حرام ہےکہ آپ ایساکام کریں ۔

آپ پرضروری ہےکہ آپ اس سےتوبہ واستغفارکریں اورجوکچھ ہوچکااس پرندامت کا اظہارکریں رہی یہ بات کہ آپ کام کرتےہیں تویہ کوئی عذرنہیں یہ ممکن ہےکہ آپ رات کوکام کریں اوراگریہ ممکن نہیں توآپ کام چھوڑدیں کیونکہ اس کی کوئی ضرورت نہیں ۔

آپ رمضان کےمہینہ میں کام چھوڑدیں یاپھرکوئی ایساکام کریں جس میں مشقت نہ ہواوراس کےساتھ روزہ بھی رکھاجاسکےلیکن صرف اس لئےآپ رمضان کاروزہ چھوڑیں کہ آپ کام کرتےہیں تویہ جائزنہیں اوراگرآپ کےذمہ پہلےرمضان کی قضاءہےاوردوسرارمضان بھی آگياہےتوآپ کےذمہ قضاءاورکھانادونوں ہیں یہ آپ ہردن کےبدلہ میں ایک مدگندم یاگندم کےعلاوہ نصف صاع دیں ۔

اورآپ پریہ ضروری ہےکہ آئندہ ایساکام نہ کریں اللہ تعالی سےاستغفارکریں اوراللہ تعالی کےسامنےکھڑاہونےکویادکریں اوراپنےمتعلق اللہ تعالی کےمحاسبہ کوبھی یادکریں اللہ تعالی ہمیں اورآپ کوایسےکام کرنےکی توفیق دےجواسےمحبوب ہیں اوران سےراضی ہوتا ہے .

ماخذ: فتاوی فضیلتہ الشیخ عبداللہ بن حمید صفحہ نمبر ۔(172)