سوموار 22 جمادی ثانیہ 1446 - 23 دسمبر 2024
اردو

كيا ہر حيض كے بعد زيرناف بال مونڈنا ضرورى ہے ؟

سوال

كيا عورت كو ہر حيض كے بعد اپنے زيرناف بال مونڈنے ضرورى ہيں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

زيرناف بال اكھيڑنا، يا پاؤڈر اور كريم لگا كر، يا مونڈ كر زائل كرنا فطرتى سنتوں ميں شامل ہوتا ہے، اور دين اسلام نے اس كى رغبت دلاتے ہوئے اس پر ابھارا ہے، ليكن اس كى تحديد نہيں كہ يہ ہر حيض كے بعد كيا جائے.

امام احمد، اور امام بخارى، اور امام مسلم اور سنن اربعہ نے روايت كى ہے كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" پانچ چيزيں فطرت ميں داخل ہيں: زيرناف بال مونڈنا، ختنہ كرنا، مونچھيں كاٹنا، بغلوں كے بال اكھيڑنا، اور ناخن تراشنا "

اور انس رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ:

" رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے ہمارے ليے مونچھيں كاٹنے، اور ناخن تراشنے، اور بغلوں كے بال اكھيڑنے، اور زيرناف بال مونڈنے ميں وقت مقرر كيا كہ ہم انہيں چاليس راتوں سے زيادہ نہ چھوڑيں "

صحيح مسلم، سنن ابن ماجہ.

اور مسند احمد، ترمذى، اور نسائى اور ابو داود كى روايت ميں ہے:

ہمارے ليے رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے وقت مقرر كيا كہ: ..... "

واللہ اعلم .

ماخذ: ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 5 / 127 )