الحمد للہ.
"ہمارے علم کے مطابق ایسی کوئی دلیل نہیں ہے، البتہ سلام پھیرنے سے پہلے یہ کام کرنا مکروہ ہے؛ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم سے ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فجر کی نماز میں سلام پھیرا ، اس رات کو بارش بھی ہوئی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی پیشانی پر پانی اور مٹی کے نشانات تھے، تو اس سے معلوم ہوا کہ افضل یہ ہے کہ نماز سے فراغت پانے سے پہلے پیشانی کی مٹی وغیرہ کو صاف نہ کیا جائے۔"
فضیلۃ الشیخ عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز
تحفۃ الاخوان، صفحہ: (61)
واللہ اعلم