الحمد للہ.
اس ميں كوئى حرج نہيں كہ طالب علم كلاس روم ( اور سكول ) كے باہر استاد سے تعاون حاصل كرے، اور استاد اسے وہ مضامين سمجھائے اور پڑھائے جو سكول ميں پڑھائے جاتے ہيں، اس سے كوئى فرق نہيں پڑتا چاہے مدرس وہى ہو يا كوئى اور.
ليكن جب سكول كى تعليمات اور نظام اس سے منع كريں تو طالب علم كو اس كاالتزام كرنا چاہيے، ليكن اگر سكول يا مدرسہ كى تعليمات اور نظام ميں ممانعت نہ ہو تو پھر مدرسين كے ليے فارغ وقت ميں پڑھانا صحيح ہے چاہے وہ گھر ميں پڑھائيں يا مسجد ميں اس ميں كوئى حرج نہيں.