الحمد للہ.
"وقف شدہ زمین کو اپنی ملکیت میں دوبارہ لینا جائز نہیں ہے، نہ ہی اس کے کچھ حصے کو واپس اپنی ملکیت میں لے سکتا ہے؛ کیونکہ وقف کرتے ہی وہ زمین اس کی ملکیت سے خارج ہو گئی، اب وہ زمین اسی کام میں لی جا سکتی ہے جس کے لیے اسے وقف کیا گیا ہے، البتہ اگر وہ جگہ تدفین کے لیے استعمال ہو تو ٹھیک وگرنہ اسے فروخت کر کے اس کی قیمت آبادی کی دوسری سمت قبرستان کے لیے صرف کی جا سکتی ہے ، اور اس جگہ کی خرید و فروخت اس علاقے کے شرعی قاضی کی نگرانی میں ہو۔ آپ ملازمت سے سبکدوش ہونے کے بعد خستہ حال ہو گئے ہیں اس کی وجہ سے آپ کو وقف واپس لینے کی گنجائش نہیں دی جا سکتی، اللہ تعالی آپ کو آپ کے اس عمل کا اجر دے گا، اور اس سے بہتر بدلہ عنایت فرمائے گا۔
درو د و سلام ہوں ہمارے نبی محمد ، آپ کی آل اور صحابہ کرام پر۔ "
دائمی کمیٹی برائے فتاوی و علمی تحقیقات
فتاوی اسلامیہ: (3/23)
واللہ اعلم