منگل 11 جمادی اولی 1446 - 12 نومبر 2024
اردو

جب كوئى شخص اپنى نانى كا دودھ پئے تو وہ اپنے ماموں اور خالہ كا بھائى بن جائيگا

128101

تاریخ اشاعت : 02-11-2009

مشاہدات : 5612

سوال

ميرے بيٹے نے اپنى نانى كا دودھ پيا ہے، تو كيا اس كے ليے اپنے ماموں اور خالہ كى بيٹى سے نكاح كرنا جائز ہو گا ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اگر تو مذكورہ بچے نے اپنى نانى كا دودھ پانچ رضاعت يا زيادہ دو برس كى عمر ميں پيا تو اس طرح وہ اپنے ماموں اور خالہ كا رضاعى بھائى بن گيا، اور اپنے ماموں كى اولاد كا رضاعى چچا اور اپنى خالہ كى اولاد كا رضاعى ماموں بن جائيگا.

اس بنا پر وہ اپنے ماموں كى بيٹيوں سے شادى نہيں كر سكتا كيونكہ وہ ان كا رضاعى چچا ہے، اور اپنى خالہ كے بيٹيوں سے بھى شادى نہيں كر سكتا كيونكہ وہ ان كا رضاعى ماموں بنتا ہے، اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے " انتہى.

ماخذ: الاسلام سوال و جواب