الحمد للہ.
اس منصوبے سے حاصل ہونے والى رقم پر زكاۃ واجب ہو گى، جب رقم نصاب كو پہنچ جائے اور اس پر سال مكمل ہو جائے تو اس ميں سے اڑھائى فيصد كے حساب سے زكاۃ نكالى جائے گى.
اور اسى طرح زراعتى اور ڈيرى فارم كے حصص سے حاصل ہونے والى رقم پر زكاۃ ہو گى، اگر يہ حصص صرف سرمايہ كارى كے ليے ہيں، ليكن اگر يہ حصص تجارت كے ليے ہوں تو پھر ان حصص اور اس كے منافع دونوں ميں زكاۃ واجب ہو گى.
اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے، اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل ا ور صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں برسائے.