الحمد للہ.
"آپ اپنی منکوحہ کے ساتھ اپنے سسرال اور سسر کی رضا مندی کے بغیر خلوت اختیار نہیں کر سکتے، آپ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ آپ اپنے سسر کی بات پر عمل کریں، یا پھر شرعی عدالت سے رجوع کریں۔ لیکن آپ من مانی کر کے اپنے سسر کی بات کی مخالفت کرتے ہوئے اپنی منکوحہ کے ساتھ خلوت اپنائیں اور ہم بستری کریں تو یہ بالکل غیر مناسب ہے؛ کیونکہ اس کی وجہ سے بہت فساد پھیلے گا، اس کے نتائج نہایت سنگین ہوں گے، اور پھوٹ پڑے گی۔ آپ پر صبر کرنا اور مسائل کو اچھے طریقے سے حل کرنا واجب ہے، آپ اپنے سسر کے ساتھ مفاہمت والا رویہ اپنائیں، اس کے لیے اگر آپ کسی مناسب ثالثی کو درمیان میں ڈال لیں اور وہ آپ کا مسئلہ حل کروا دے تو یہ اچھا ہے۔ اگر باہمی مفاہمت نہ ہو تو پھر آپ اپنے مسئلے کے حل کے لیے شرعی عدالت سے رجوع کریں۔ اس مسئلے میں یہی آپ کی ذمہ داری بنتی ہے" ختم شد
سماحۃ الشیخ عبد العزیز بن باز رحمہ اللہ
"فتاوى نور على الدرب" (3/1582)
واللہ اعلم