جمعرات 18 رمضان 1445 - 28 مارچ 2024
اردو

منگنى كى رغبت ہونے پر منگنى سے قبل لڑكى سے بات چيت كرنا

136638

تاریخ اشاعت : 14-02-2011

مشاہدات : 4872

سوال

ايك نوجوان بيوى كى تلاش ميں ہے، اسے شادى كے ليے ايك لڑكى كے متعلق بتايا گيا، اور جب اس نے اس كے پاس شادى كے سلسلہ ميں بات چيت كرنے كے ليے كسى كو بھيجا تو اس لڑكى نے مطالبہ كيا كہ وہ ايڈريس دينے اور گھر آنے كى اجازت دينے سے پہلے خود اس سے بات چيت كريگى، تو كيا اس لڑكے كے ليے لڑكى سے مخاطب ہونا جائز ہے، چاہے ٹيلى فون كے ذريعہ ہى بات كرے، تا كہ وہ مطئمن ہو كر گھر كا ايڈريس دے اور گھر آ كر اپنے ولى سے رشتہ طلب كرنے كى اجازت دے ؟
اور كيا اگر وہ اپنى والدہ يا بہن كے ساتھ كسى جگہ ميں اس لڑكى سے بغير كسى خلوت كے مليں اور والدہ يا بہن كى موجودگى ميں بات چيت كريں تو كيا حكم مختلف ہوگا ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اگر عورت دين و اخلاق كى بنا پر پسند ہے، اور يہ نوجوان اس سے منگنى كا عزم ركھتا ہے، تو پھر اس لڑكى سے ٹيلى فون كے ذريعہ يا پھر اپنى والدہ يا بہن كى موجودگى ميں اس لڑكى سے بات چيت كرنے ميں كوئى حرج نہيں، ليكن شرط يہ ہے كہ بات چيت بقدر ضرورت ہو، ہو سكتا ہے وہ لڑكى كسى چيز كا يقين كرنا چاہتى ہو، يا پھر وہ اسے كچھ بتانا چاہتى ہو تا كہ اسے معلوم ہو جائے.

اگر غرض اور مقصد حاصل ہو جائے تو پھر بات چيت ختم كر دينى چاہيے، چاہے منگنى ہو چكى ہو يا ابھى منگنى ہونا ہو، منگيتر لڑكى اور لڑكے كے مابين خط و كتابت كا حكم بيان كيا جا چكا ہے، لہذا آپ سوال نمبر ( 36807 ) اور ( 45668 ) كے جوابات كا مطالعہ كريں.

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب