الحمد للہ.
منگیتر سے بات چيت کے کچھ قواعت وضوابط ہيں آپ ان کی تفصیل سوال نمبر ( 13791 ) کے جواب میں پائيں گے لھذا اس کا مطالعہ کریں ۔
جب یہ قواعد وضوابط پائے جائيں ، اورخاص کرجب شھوت میں انگیخت پیدا نہ ہو اوربات چيت کی ضرورت ہو تو ایسا کرنا جائز ہے ، لیکن اگر ان قواعد وضوابط میں سے کسی ایک کا خدشہ ہو تو پھر آپ کے لیے شرعی طور پر منگیتر سے بات چیت کرنا منع ہے اورجائز نہيں ۔
اورجب ان قواعد وضوابط سے روزے کی حالت میں تجاوز کیا جائے تویہ روزے پر اثر انداز ہوتے ہوئے اس کے اجر وثواب میں نقص پیدا کرے گی ، اوریہ بہت ہی بری چيز اورزيادہ سخت گناہ کا باعث ہے کیونکہ یہ فضیلت والے مہینہ میں کیا جارہا ہے ، لھذا روزہ دار کےلیے ضروری ہے کہ وہ ایسی اشیاء اورافعال سے بچے جس کے ارتکاب سے روزے کے اجرو ثواب میں نقص پیدا ہو، اوراس میں خلل پیدا کردے ۔
واللہ اعلم .