الحمد للہ.
اس واعظ نے جتنی بھی چیزیں ذکر کی ہیں وہ سب کی سب باطل اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم پر افتراء وکذب ہیں جن کی کوئ اصل نہیں ، نہ تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہا کی موت پرتین دن کا افسوس کیا اور نہ ہی اونٹنی ذبح کی اور نہ ہی لوگوں کو تعزیت کے لیے بلایا جیسا کہ آج کل بعض لوگ کرتے ہیں ۔
ہاں یہ بات تو ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم خدیجہ رضي اللہ تعالی عنہا کے لیے کثرت سے دعا کیا کرتے تھے ، اور بعض اوقات بکری ذبح کرکے خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہا کی سہیلیوں میں بطوراحسان اورھدیہ تقسیم کرتے تھے ، اورخدیجہ رضی اللہ تعالی عنہا کے لیے دعا کیا کرتے ۔
اور اسی طرح اس نے جو کچھ درخت کے بارہ میں بیان کیا ہے وہ بھی باطل ہے جس کی کوئ اصل نہیں ملتی ، اور ایسے ہی یھودی کے بارہ میں یہ سب کچھ کذب وافتراء ہے جو کچھ مجرموں نے اپنے پاس سے بنایا ہوا ہے ۔
اور اسی طرح عثمان رضی اللہ تعالی عنہ کا اس شخص کے ساتھ قصہ بھی صحیح نہیں اور قتادہ رحمہ اللہ تعالی صحابی نہیں بلکہ تابعی ہیں ۔
مقصد یہ کہ بیان کردہ چاروں خبریں باطل ہیں جو کہ صحیح نہیں ، لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے دوسری صحیح احادیث میں یہ ثابت ہے کہ آپ نے کسی درخت کوبلایا تواس نے آپ کی اطاعت کی جو کہ نبوت کی نشانیوں میں سے ہے ، اور یہ قصہ صحیح مسلم میں موجود ہے :
کہ آپ کسی سفرمیں قضاۓ حاجت کرنا چاہتے تھے تو آپ نے دو درختوں کوبلایا تووہ آپس میں مل گۓ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم قضاۓ حاجت کے لیے ان کے درمیان بیٹھ گۓ ، توقضاۓ حاجت کے بعد دونوں درخت اپنی اپنی جگہ واپس چلے گۓ ، جو کہ اللہ تعالی کی نشانیوں اور اس کی عظیم قدرت کے دلائل میں سے ہے کہ جب وہ کسی چیز کوہونے کا کہے تو وہ ہو جاتی ہے ۔
اوریہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صداقت اور یہ کہ وہ سچے رسول ہيں پربھی دلالت کرتا ہے ، تو اس جھونے اورکذاب نے اس خبرکو تبدیل کرکے بیان کیا ۔
اس جیسے کذابوں اورمفتروں سے لوگوں کو متنبہ کرنا ضروری ہے ، اور واعظ کے لیے بھی ضروری ہے کہ وہ وعظ کرتے وقت اللہ تعالی سے ڈرے اور اس کا تقوی اختیار کرے ، اور لوگوں کووہ چیزیں بتاۓ جوان کے دین ودنیا کے لیے نفع مند ہوں اور اس میں احادیث صحیحہ اور آیات قرآنیہ بیان کرے جن میں کفایت ہے ۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح حدیث میں ثابت ہے کہ آّّپ نے فرمایا :
( جس نے میری طرف سے کوئ حديث بیان کی اوراسے اس بات کا علم ہے کہ وہ جھوٹی ہے تو وہ بھی جھوٹوں میں سے ایک جھوٹا ہے ) صحیح مسلم ۔
اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے :
( جس نے مجھ پر وہ بات کہی جومیری نہیں تو وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے ) صحیح بخاری و صحیح مسلم ۔
اس موضوع میں اور بھی بہت سی احادیث پائ جاتی ہیں ۔ .