جمعرات 6 جمادی اولی 1446 - 7 نومبر 2024
اردو

روزے كى حالت ميں چينى طريقہ ( آ كو پيكنچر ) سے علاج كرنا

سوال

كيا وزن كم كرنے كے كے ليے يا كسى دوسرى بيمارى كا روزے كى حالت ميں چينى طريقہ ( آكو پيكنچر ) سے سوئياں چبھو كر علاج كرنے جائز ہے يا كہ روزہ ٹوٹ جائيگا ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اول:

درد ميں كمى اور دوسرے امراض كے ليے آكو پيكنچر چينى لوگوں كا ايك قديم علاج ہے، جو جسم ميں كئى جگہوں پر سوئياں چبھو كر كيا جاتا ہے.

آكو پيكنچر كے ماہرين ايك ہى يا پھر جسم ميں كئى ايك محدود جگہ پر دائرے كى شكل ميں سوئياں چبھو كر علاج كرتے ہيں، سوئياں چبھونا بہت تيز شعور كا باعث بنتا ہے، ليكن يہ شعور جلد ہى زائل ہو جاتا ہے تا كہ اس كے نتيجہ ميں تھوڑا سا جلدى نرمى يا بوجھ يا جلدى احساس ختم ہونا پيدا ہو، يا پھر سوئى اپنى جگہ رہنے كى بنا پر كچھ تكليف سى رہے.

درد كى كمى يا جوڑوں كى در داور سوجن و جلن اور باقى بيماريوں كے علاج ميں آكو پيكچر طريقہ استعمال كيا جاتا ہے، اور اسى طرح دمہ اور درد شقيقہ اور زخموں وغيرہ اور آنكھوں كا علاج بھى كيا جاتا ہے، اس كے ساتھ ساتھ عقلى بيماريوں ميں بھى يہى طريقہ استعمال ہوتا ہے.

( 1950 ) كے آخر ميں چينى لوگوں جراحى وغيرہ ميں يہ طريقہ استعمال كرنا شروع كيا، اور مريض ہوش و حواس ميں رہتے ہوئے قليل سے درد محسوس كرتا ہے، يا پھر درد محسوس ہى نہيں كرتا.

ديكھيں: الموسوعۃ العربيہ العالميۃ مادۃ الوخز بالابر.

دوم:

ابو وليد ابن رشد كہتے ہيں:

" اس پر متفق ہيں كہ روزے دار كے ليے روزے كے مقررہ وقت ميں كھانے پينے اور جماع سے اجتناب كرنا واجب ہے؛ كيونكہ اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے:

تو اب ان سے مباشرت كرو اور اللہ نے جو كچھ تمہارے ليے لكھ ركھا ہے اسے تلاش كرو، اور كھاتے پيتے رہو حتى كہ تمہارے ليے رات كے سياہ دھاگے سے فجر كا سفيد دھاگہ واضح ہو جائے .

اس ميں كچھ مسائل پر اختلاف كيا گيا ہے: جن ميں تو كچھ مسائل مسكوت عليہا ہيں، اور كچھ منطوق بہا ہيں:

مسكوت عليہ مسائل يہ ہيں:

وہ اشياء جو خوراك نہيں اگر وہ پيٹ ميں چلى جائيں تو كيا ہوگا.

اور كھانے پينے والى جگہ كے علاوہ كسى اور جگہ سے پيٹ ميں جانے والى اشياء مثلا انجيكشن.

اس ميں ان كے اختلاف كا سبب يہ ہے كہ: خوراك كو غير خوراك پر قياس كيا گيا ہے، اس ليے كہ منطوق بہ تو خوراك ہے لہذا جس نے يہ رائے اختيار كى كہ روزے كا مقصود معنى معقول ہے: اس نے خوراك كو غير خوراك كے ساتھ ملحق نہيں كيا اور جس نے يہ رائے اختيار كي كہ روزے سے مراد پيٹ ميں داخل كرنے سے ركنا ہے اس نے خوراك اور غير خوراك كو برابر شمار كيا ہے.

سوم:

جن انجيكشن اور ٹيكوں سے علاج مقصود ہو اور خوراك استعمال نہ ہوتے ہوں تو يہ روزہ نہيں توڑيں گے، چاہے وہ وين كے ذريعہ لگائے جائيں يا پھر عضلات ميں لگائے جائيں، ليكن وہ انجيكشن جو بطور خوراك لگائے جائيں تو ان سے روزہ ٹوٹ جائيگا، جمہور معاصر علماء يہى كہتے ہيں.

اس كى تفصيل سوال نمبر ( 65632 ) كے جواب ميں بيان ہو چكى ہے، اور آپ احمد خليل كى كتاب مفطرات الصيام المعاصرۃ ( 65 - 68 ).

چہارم:

چينى طريقہ علاج ( آكو پيكنچر ) خوراك والے انجيكشن ميں شامل نہيں ہوتا، اور نہ ہى يہ كھانے پينے كے معنى ميں آتا ہے، بلكہ اس كے ذريعہ تو جسم ميں كوئى محلول وغيرہ بھى نہيں داخل كيا جاتا، جيسا كہ دوسرے عام انجيكشن ہوتے ہيں، بلكہ يہ طريقہ علاج تو صرف سوئياں چبھونے تك محدود ہے، اور جسم كے معين حصوں لگائى جاتى ہيں ان كا مقصد جسم ميں كوئى محلول داخل كرنا نہيں ہے جيسا كہ بيان ہو چكا ہے.

اس بنا پر يہ روزے پر اثرانداز نہيں ہو گا، جب يہ علم ہو كہ يہ مريض كو فائدہ اور نفع دےگا تو بطور علاج اسے استعمال كرنے ميں كوئى حرج نہيں.

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب