الحمد للہ.
اول:
اگر تو اسے ماہوارى مسلسل آتى ہو اور اس ميں كوئى ركاوٹ نہيں اور ہر ماہوارى ختم ہونے كے بعد يہ مادہ خارج ہوتا ہے تو يہ حيض شمار نہيں بلكہ يہ استحاضہ ہوگا، اس ليے اس كى طرف التفات نہيں كيا جائيگا، بلكہ ہر نماز كے ليے وضوء كر كے نماز ادا كى جائيگى.
اور اگر وہ طہر كے بعد يعنى سفيد پانى ديكھ لينے كے بعد يہ مادہ خارج ہوتا ہے تو بھى پہلى حالت كى طرح اس مادہ كى طرف التفات نہيں كيا جائيگا.
اور اگر يہ اس كى ماہوارى كے ايام ميں آئے تو پھر يہ حيض شمار ہوگا اور وہ نماز روزہ ترك كرےگى.
دوم:
حيض سے پاك ہونے كے ليے كوئى دعا نہيں جو غسل سے قبل پڑھى جاتى ہو.
مزيد تفصيل كے ليے آپ سوال نمبر ( 12897 ) كے جواب كا مطالعہ كريں.
سوم:
نيت دل سے ہوتى ہے زبان سے نہيں، اور نيت كے الفاظ زبان سے ادا كرنے جائز نہيں بلكہ بدعت ہيں، چنانچہ آپ كسى بھى نيك عمل كرتے وقت يہ نہيں كہہ سكتى: ميں فلاں كام كرنے كى نيت كرتى ہوں.
كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے ايسا كرنا ثابت نہيں، اور پھر سب سے بہترين طريقہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا طريقہ ہے، اور ہر نئى چيز بدعت اور ہر بدعت گمراہى ہے.
آپ سوال نمبر ( 13337 ) كے جواب كا ضرور مطالعہ كريں كيونكہ يہ سوال بہت اہم ہے.
واللہ اعلم .