الحمد للہ.
سنت تو یہ ہے کہ مرد احرام میں چپل بھی پہنے، جیسے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے مروی ہے کہ آپ نے فرمایا: (تم میں سے کوئی احرام باندھے تو تہہ بند، چادر اور چپلوں میں باندھے) اس لیے افضل یہی ہے کہ احرام کے لئے چپلیں پہنے تا کہ کانٹوں اور گرم زمین سے بچ سکے، ایسے ہی ٹھنڈی جگہوں سے تحفظ حاصل ہو، تاہم اگر کوئی شخص چپل یا جوتی نہیں پہنتا تو تب بھی اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
مزید کے لئے دیکھیں: فتاوی اسلامیہ: (2/232)
یہاں [عربی لفظ نعال یعنی]چپل سے مراد کوئی بھی ایسی چیز ہے جس کے ذریعے انسان اپنے پاؤں کو زمین سے محفوظ رکھے، جیسے کہ فیروز آبادی نے القاموس المحیط صفحہ: (1374) میں یہ بات ذکر کی ہے۔ اس لیے جس چیز کو بھی جوتا یا چپل کہا جا سکتا ہے تو اسے احرام کی حالت میں پہننا جائز ہے، چپلوں میں موجود دو تسموں کا کوئی اعتبار نہیں ہے۔
واللہ اعلم