الحمد للہ.
نام کی تبدیلی کی وجہ سے کسی شخص کیلئے دوبارہ عقیقہ کرنا ضروری نہیں ہوتا۔
" مجموع فتاوى ابن عثيمين " (10/850) میں ہے کہ :
"نام کو جائز نام سے تبدیل کرنا اچھا ہے، خاص طور پر جب پہلے نام میں غیر مناسب چیز پائی جائے، جیسے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ ناموں کو تبدیل کیا، اسکی بنا پر دوبارہ عقیقہ کرنے کی ضرورت نہیں ، جیسے کہ کچھ عام لوگ یہ تصور کرتے ہیں" انتہی۔
مزید استفادہ کیلئے سوال نمبر (43021)اور سوال نمبر (14626) کا جواب ملاحظہ فرمائیں۔
واللہ اعلم .