الحمد للہ.
جب كوئى عورت ايك ماہ روزے ركھنے كى نذر مانے تو وہ اپنے ايام حيض كے روزے كى قضاء كرے گى، جس طرح وہ ماہ رمضان ميں ايام حيض كى قضاء كرتى ہے.
ديكھيں: المغنى لابن قدامۃ المقدسى ( 10 / 86 ).
مستقل فتوى كميٹى سے اس جيسا ہى سوال دريافت كيا گيا تو اس كا جواب تھا:
" جس ماہ كے روزوں كى اس نے نذر مانى تھى اس كے روزے ركھنا اس پر واجب ہيں، اور ماہوارى كى بنا پر وہ كچھ ايام روزے نہ ركھے تو اس پر اتنے ايام كى قضاء كرنا لازم ہے جو ماہوارى كى بنا پر روزے نہيں ركھے.
اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے.
فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 23 / 336 ).
واللہ اعلم .