جمعہ 7 جمادی اولی 1446 - 8 نومبر 2024
اردو

جھاد كى حكمت

21961

تاریخ اشاعت : 17-03-2008

مشاہدات : 12816

سوال

كيا جھاد كا مختصر معنى يہ ہے كہ غير مسلموں كو قتل كيا جائے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

جھاد كا لغوى معنى:

انسان كا اپنى طاقت صرف كرنا، اور جدوجھد كرنا.

اصطلاحى معنى:

مسلمان شخص كا اعلاء كلمۃ اللہ كے ليے جدوجھد كرنا اور اس كے دين كو زمين ميں نافذ كرنے كى كوشش كرنا جھاد كہلاتا ہے.

اسلام ميں جھاد كا مقصد يہ نہيں كہ غير مسلموں كو قتل كيا جائے، بلكہ اس كا مقصد اللہ تعالى كے دين كى سربلندى اور روئے زمين ميں دين اسلام كى تنفيذ، اور شريعت اسلاميہ كو حكمرانى دينا، اور لوگوں كو بندوں كى عبادت سے نكال كر بندوں كے رب كى عبادت كى طرف لے جانا، اور اديان كى ظلم و ستم اور جور سے نكال كر اسلامى عدل و انصاف كى طرف لے جانا.

اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے:

اور تم ان سے اس وقت تك لڑائى كرتے رہو جب تك كوئى فتنہ باقى نہ رہے، اور سارے كا سارا دين اللہ تعالى كا ہى ہو جائے الانفال ( 39 ).

شيخ عبد الرحمن السعدى اس آيت كى تفسير ميں كہتے ہيں:

اللہ سبحانہ وتعالى نے اپنے راستہ ميں جنگ كرنے كا مقصد بيان فرمايا ہے كہ اس كا مقصد غيرمسلموں اور كافروں كا خون بہانا نہيں، اور نہ ہى ان كا مال حاصل كرنا، ليكن اس كا مقصد تو يہ ہے كہ دين اللہ تعالى كا ہو جائے، اور باقى سب اديان پر دين اسلام غالب ہو، اور شرك وغيرہ كو ختم كردے، اور اس آيت ميں استعمال كردہ لفظ فتنہ سے بھى يہى مراد ہے، لھذا جب مقصد حاصل ہو جائے تو پھر نہ تو كوئى لڑائى ہے اور نہ ہى قتل و غارت.

ديكھيں: تفسير ابن سعدى ( 98 ).

اور جن كفار كے خلاف ہم لڑتے اور جھاد كرتے ہيں وہ خود بھى اس جھاد سے مستفيد ہوتے ہيں، كيونكہ ہم تو ان كے ساتھ اس ليے لڑتے ہيں كہ وہ اللہ تعالى كے ہاں مقبول دين دين اسلام ميں داخل ہو جائيں، اور دنيا و آخرت ميں ان كى كاميابى كا سبب بھى يہى ہے.

فرمان باري تعالى ہے:

تم سب سے بہترين امت ہو جو لوگوں كے ليے پيدا كى گئى ہے كہ تم نيك باتوں كا حكم كرتے اور برى باتوں سے روكتے ہو اور تم اللہ تعالى پر ايمان ركھتے ہو آل عمران ( 110 ).

امام بخارى رحمہ اللہ تعالى نے ابو ھريرہ رضى اللہ تعالى عنہ سے روايت كيا ہے وہ كہتے ہيں:

تم سب سے بہترين امت ہو جو لوگوں كے ليے پيدا كى گئى ہے

ان كا كہنا تھا: لوگوں كے ليے سب سے بہتر وہ لوگ ہونگے جو زنجيروں ميں جكڑ كر لائے جائيں گے حتى كہ وہ اسلام قبول كر ليں گے.

صحيح بخارى حديث نمبر ( 4557 ).

ابن جوزى رحمہ اللہ تعالى كا كہنا ہے:

اس كا معنى يہ ہے كہ: وہ قيد كر ليے جائيں گے اور انہيں بيڑياں پہنائيں جائيں گى، اور جب وہ اسلام كو معرفت حاصل كرليں گے اور اس كا انہيں علم ہو جائے گا تو وہ اپنى مرضى اور خوشى سے اسلام قبول كر ليں گے، اور جنت كے وارث بن كر جنتوں ميں داخل ہو جائيں گے. اھـ

سوال نمبر ( 20214 ) كے جواب ميں ہم نے جھاد كے چار مراتب بيان كيے ہيں:

نفس كے ساتھ جھاد، شيطان كے ساتھ جھاد، اور كفار كے خلاف جھاد، اور منافقوں كے خلاف جھاد كرنا.

اور سوال نمبر ( 34647 ) كے جواب ميں جھاد كى حكمت بيان ہوئى ہے، لھذا آپ اس سوال كا جواب ضرور ديكھيں كيونكہ يہ بہت اہم ہے، اور سوال ميں اس كا جواب بھى مطلوب ہے، لھذا ہم نے وہاں اسے تفصيل كے ساتھ بيان كيا ہے يہاں تكرار كے ساتھ بيان كرنا مناسب نہيں.

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب