الحمد للہ.
اگر تو واقعتا ايسا ہى ہے جيسا آپ نے بيان كيا ہے كہ ايكسيڈنٹ كى بنا پر ايك طويل مدت اس شخص كے ہوش و حواس قائم نہ رہے ـ اس ميں رمضان المبارك كا مہينہ بھى شامل ہے ـ علماء كرام كے صحيح قول كے مطابق اس كے ذمہ اس كے ہوش و حواس غائب ہونے كى مدت كى كسى قسم كى كوئى قضاء نہيں نہ تو روزے كى اور نہ ہى نماز كى، كيونكہ وہ اس مدت كے دوران مكلف ہى نہ تھا.
اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے، اور اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور صحابہ كرام پراپنى رحمتيں نازل فرمائے.