اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

مریض پر ہزاردفعہ سورۃ الاخلاص پڑھنا

22366

تاریخ اشاعت : 19-05-2003

مشاہدات : 19527

سوال

خاندان والے جمع ہوکرمریض کی شفا یابی کے لیےاطمنان سے سورۃ الاخلاص کو ایک ہزار مرتبہ پڑھنا چاہتے ہیں ، کیا ایسا کرنا جائز ہے یا کہ ان کے لیے ضروری ہے کہ وہ انفرادی طور پر صرف اللہ تعالی سے اس کی شفایابی کے لیے دعا کریں اور اسی سے مدد مانگے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.


اس میں کوئ شک وشبہ نہیں کہ قرآن مجید میں لوگوں کے لیے شفا ہے ، جیسا کہ بعض آیات اور سورتوں میں بھی یہ وارد ہے کہ قرآن مجید میں اللہ تعالی کے حکم سے انسان کے لیے شفا اورحفاظت اور تکالیف ومصائب سے نجات ہے ، مثلا سورۃ الفاتحۃ ، اور معوذات ( قل اعوذ برب الفلق اور قل اعوذ برب الناس ) اور آیۃ الکرسی ، اورسورۃ الاخلاص ۔

جوشخص بھی قرآنی آیات اور سورتوں کو تین یا سات مرتبہ یا حسب ضرورت پڑھے لیکن جس کی شرع نے تعداد متعین نہیں کی وہ بھی اس کی تعداد کاتعیین اورالتزام کیے بغیر پڑھے تواس میں کوئ‏ حرج نہیں اور اس میں بھی اسے یہ اعتقاد رکھنا چاہۓ کہ شفا اللہ تعالی کے ہاتھ میں ہے جس نے قرآن مجید میں شفا رکھی ہے ۔

اوران آیات کے ساتھ اگر وہ دعائيں جو کہ دم کرنے کے متعلق نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے وارد ہیں بھی ملا لی جائيں تو نورعلی نور ہے مثلا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا قول :

( اذھب الباس رب الناس اشف انت الشافی لا شفاء الا شفائک شفاء لا یغادر سقما ) اے لوگوں کے رب تکلیف دورکردے اور شفا یابی سے نواز شفا دینے والا تو ہی ہے تیری شفاء کے علاوہ اورکوئ شفا نہیں ایسی شفا نصیب کر جو کوئ بیماری نہ چھوڑے ۔ صحیح بخاری ( 5243 ) صحیح مسلم (4061 ) ۔

اورجس طرح کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تکلیف سے دوچار صحابی کونصحیت کی جب بھی جسم کے کسی حصہ میں درد ہو وہاں ھاتھ رکھواور تین دفعہ بسم اللہ پڑھ کرسات مرتبہ یہ دعا پڑھو : ( اعوذ باللہ وقدرتہ من شرمااجد و احاذر ) میں اللہ تعالی کی عزت اور قدرت کی پناہ پکڑتا ہوں اس چیزکے شر سے جو میں پاتا ہوں اورجس سے میں ڈرتا ہوں ۔

اوراس کے علاوہ وہ دوسری دعائیں جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح اور ثابت ہیں ان کا ان آیات و‎سورتوں کے ساتھ بہت ہی اچھاہے ۔

جب اللہ تعالی پر توکل اور جوآیات و دعا‏ئيں پڑھی جارہی ہوں ان کے معانی پرغوروفکر اور فھم اور اس کے ساتھ ساتھ دم کرنے اور کروانے والا صالح بھی ہو یہ ساری اشیاء جمع ہوجائيں تو اللہ کے حکم سے نفع ہوگا ۔

جوکچھ اوپر بیان کیا گیا اس کی بنا پر اس طرح جمع ہونا جس طرح کہ سوال میں بیان کیا گیا اکٹھے ہوکر سورۃ الاخلاص کو اس معین تعداد ( 1000 ) میں پڑھنا ایک غیر شرعی عمل ہے ، آپ کے لیے وہی کافی ہے جو سنت نبویہ میں بیان کیا گیا ہے جو کہ ثابت اورصحیح ہے ۔

ہم اللہ تعالی سے دعا گو ہیں کہ وہ آپ کے مریض کوشفایابی عطافرماۓ اور اسے لباس عافیت سے نوازے ، آمین ۔

واللہ تعالی اعلم ۔ .

ماخذ: الشيخ محمد صالح المنجد