الحمد للہ.
اشراق كى نماز اول وقت ميں ادا كرنا ہى چاشت كى نماز ہے، اور يہ دو مختلف نمازيں نہيں، اس كا نام اشراق اس ليے ركھا گيا ہے كہ يہ سورج نكلنے اور بلند ہونے كے بعد ادا كى جاتى ہے.
شيخ ابن باز رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:
اول وقت ميں چاشت كى نماز ادا كرنا اشراق كى نماز كہلاتا ہے.
ديكھيں: مجموع فتاوى الشيخ ابن باز ( 11 / 401 ).
اور چاشت كى نماز كا وقت سورج كےطلوع اور اس كے بلند ہونے سے ليكر ظہر كى نماز سے قبل تك رہتا ہے.
اور شيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ تعالى نے اس كا اندازہ لگايا ہے كہ:
تقريبا سورج طلوع ہونے كے پندرہ منٹ بعد سے ليكر نماز ظہر سے تقريبا دس منٹ قبل تك ہے.
ديكھيں: الشرح الممتع ( 4 / 122 ).
تو يہ سارا وقت چاشت كى نماز كا ہے.
( اور افضل يہ ہے كہ اس كى ادائيگى سورج كى گرمى ہونے كے بعد ہو كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" اوابين كى نماز اس وقت ہے جب اونٹ كا بچہ ريت گرم ہونے سے اپنے پاؤں اٹھائے"
صحيح مسلم حديث نمبر ( 748 ).
اور الفصال: اونٹ كے بچے كو كہتے ہيں، اور ترمض كا معنى يہ ہے كہ جب اسے سورج كى گرمى لگے.
ديكھيں: مجموع فتاوى ابن باز ( 11 / 395 ).
اور علماء كرام نے اس كا اندازہ دن كا چوتھائى حصہ لگايا ہے، يعنى ظہر اور طلوع شمس كے مابين نصف وقت.
ديكھيں: المجموع للنووى ( 4 / 36 ) اور الموسوعۃ الفقھيۃ ( 27 / 224 )
واللہ اعلم .