ہفتہ 8 جمادی اولی 1446 - 9 نومبر 2024
اردو

سورۃ الاخلاص کےفضائل

2241

تاریخ اشاعت : 08-06-2003

مشاہدات : 32689

سوال

میں کچھ عرصہ سے اسلامی تعلیمات پڑھ رہا ہوں اور ابھی تک انہیں سیکھ ہی رہاہوں ، میرے ایک دوست نے اذکارکی ایک کتاب دی جس میں بعض آیات و سورتوں کے حوالے ہیں جن کا مجھے علم نہیں اوراس کتاب میں عربی کلمات کولا تینی زبان میں لکھا گيا ہے :
1 – سورۃ الحمد
2 - سورۃ انا فتحنا ۔
3 - دلائل الخیرات ۔
4 - اللہ الصمد ( کیا یہ اسماء حسنی میں سے جسے پانچ سو 500 بار پڑھنا ضروری ہے ، یا صرف اسم دعا ہے )
5 - سورۃ عم یتساء لون ۔
6 - آیۃ الکریمۃ " لاالہ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین " سوبار میری آپ سے گزارش ہے کہ آّپ بالنص انگلش میں لکھیں ، اور یہ کونسی سورۃ میں ہے ؟
گزارش ہے کہ جواب انگلش میں دیں اورجو مصحف میرے پا‎س ہے وہ 114سورتوں میں مقسم ہے نہ کہ 30 میں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

آپ نےجن سورتوں کے متعلق سوال کیا ہے ان مشہورنام اور آيت نمبر مندرجہ ذیل ہیں :

1 – سورۃ الحمد سورۃ الفاتحۃ ہے جو کہ ایک نمبر سورۃ ہے

2 - سورۃ انا فتحنا کا نام سورۃ الفتح اور نمبر 48 ہے ۔

4 - اللہ الصمد کانام سورۃ الاخلاص اور نمبر 112 ہے

5 - سورۃ عم یتساء لون کا نام سورۃ النبااور نمبر78 ہے ۔

6 - " لاالہ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین " یہ آیت سورۃ( 21 ) الانبیاء کی آيت نمبر 78 ہے ۔

اس کے بعد آپ کو مندرجہ ذیل تنبیھات کی جاتی ہیں :

پہلی :

کتاب دلائل الخیرات میں حق کے منافی اموراور موضوع و ضعیف احادیث پائ جاتی ہیں لھذا اس کتاب پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا ۔

دوسری :

انگلش یا دوسری زبان میں قرآن کریم کا ترجمہ قرآن نہیں کہلاتا اور نہ ہی وہ قرآن کے حکم میں آتا ہے بلکہ وہ تفسیر کی مثل ہے ، اورقرآن مجید تواللہ تعالی کا کلام اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم پرعربی مبین میں نازل کیا گيا ہے ۔

تیسری :

الاحد اور الصمد اسماء حسنی میں سے دوعظيم اسم ہیں ۔

چوتھی :

سورۃ قل ھواللہ احد500 بار پڑھنے میں اور ( لاالہ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین ) 1000ہزاربارپڑھنے میں عدد کی تعیین کتاب وسنت میں وارد نہیں تو اس تعداد کا التزام کرنا جائزنہیں ہے ، لیکن آپ اس سورۃ اورآيت میں وہ عمل کریں جو کہ سنت صحیحۃ میں وارد ہے ۔

سورۃ الاخلاص کی فضیلت :

قتادۃ بن نعمان رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ایک شخص رات کو قیام میں صرف قل ھو اللہ احد پڑھتا تھا اس سے زيادہ کچھ نہیں پڑھتا تھا تو صبح کے وقت وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اس بات کا تزکرہ کیا گيا اورگویا کہ سائل نے اس سورۃ کو قلیل جانا تو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے اس ذات کی قسم جس کہ ھاتھ میں میری جان ہے بیشک یہ سورۃ ثلث قرآن کے برابر ہے ۔ صحیح بخاری ( 4627 ) ۔

اور مسند احمد کی روایت میں ہے کہ :

ابوسعید خدری رضی اللہ تعالی بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ میرا ایک پڑوسی رات کو قیام میں صرف قل ھواللہ احد ہی پڑھتا ہے ، گویا کہ (سا‏ئل نے ) اسے قلیل جانا ، تونبی صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے : اس ذات کی قسم جس کہ ھاتھ میں میری جان ہے بیشک یہ سورۃ ثلث قرآن کے برابر ہے ۔مسند احمد ( 10965 ) ۔

اورابوسعید خدری رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ سے فرمایا : کیا تم میں کوئ ایک رات میں ثلث قرآن پڑھنے سے عاجز ہے ، تو یہ بات صحابہ پر گراں گزری اور وہ کہنے لگے اے اللہ تعالی کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس کی کون طاقت رکھتا ہے کہ ایک ہی رات میں ثلث قرآن پڑھے ، تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ الواحد الصمد ثلث قرآن ہے ۔ صحیح بخاری حدیث نمبر ( 4628 ) ۔

اورعائشۃ رضي اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہررات جب بستر پر تشریف لاتے تو قل ھواللہ احد اور قل اعوذ برب الفلق اور قل اعوذ برب الناس پڑھ کراپنی دونوں ہتھیلیوں میں پھونک کرسراورچہرے سے شروع کر کے اپنے جسم پرجہاں تک ھاتھ جاتا اسے تین بار پھیرتے ۔ صحیح بخاری حدیث نمبر ( 4630 ) ۔

عائشۃ رضي اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےایک شخص کولشکرکا امیر بنا کر بھیجا تو وہ اپنے لشکروالوں کو نماز پڑھاتا اور اس میں ہررکعت قل ھواللہ احد پر ختم کرتا ، جب وہ واپس پلٹے توانہوں نے اس کا ذکر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے اسے پوچھو کہ یہ کام وہ کس لیے کرتا تھا ، انہوں نے اس سے پوچھا تو اس نے جواب دیا اس لیے کہ یہ رحمن کی صفت ہے اور میں اسے پڑھنا پسند کرتا ہوں ، تونبی صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے کہ اسے یہ بتادو اللہ تعالی بھی اس سے محبت کرتا ہے ۔ صحیح بخاری حدیث نمبر ( 6827 ) ۔

عبدالرحمن بن ابزی رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم وتروں میں سبح اسم ربک الاعلی اور قل یاایھاالکافرون اور قل ھواللہ احد پڑھتے اور وتروں سے فارغ ہوکر تین بار سبحان الملک القدوس کہتے اور تیسری بارآواز اونچی رکھتے ۔ سنن النسائ حديث نمبر ( 1721 ) ۔

عقبہ بن عامر رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہيں کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاتوآپ فرمانے لگے اے عقبہ بن عامر کیا میں تمہیں ایسی سورتیں نہ سکھاؤں جو کہ نہ تو توراۃ اور نہ ہی انجیل اور نہ ہی زبوراور نہ ہی فرقان میں ان کی مثل نازل کی گئ ہے ، توانہیں ہررات پڑھا کر وہ سورتیں قل ھواللہ احد ، قل اعوذ برب الفلق ، اور قل اعوذبرب الناس ہیں ۔

عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالی عنہ اس کےبعد میں انہیں ہررات پڑھا کرتا تھا اور حق بھی یہی تھا کہ کسی بھی رات نہ چوڑوں کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا حکم دیا تھا ۔ مسند احمد حدیث نمبر ( 16810 ) ۔

ابوھریرۃ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کوقل ھو اللہ احد پڑھتے ہو‎ۓ سنا ، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے کہ واجب ہوگئ ، تو صحابہ کرام کہنے لگے اے اللہ تعالی کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کیا واجب ہوگيا ، نبی صلی اللہ نے فرمایا کہ اس کے لیے جنت واجب ہوگئ ۔ مسنداحمد حدیث نمبر ( 7669 ) ۔

اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ :

جس نے دس مرتبہ قل ھواللہ احد پڑھی اللہ تعالی اس کے لیے جنت میں گھر بنا دیتا ہے ۔ صحیح الجامع الصغیر ( 6472 ) ۔

توآپ تعداداور وقت کی تعیین یا کیفیت کی تحدید کیے بغیرجوکہ شریعت میں وارد ہی نہیں جتنی تعداد میں چاہیں پڑھیں ۔

اور سورۃ الانبیاء کی آیت ( لاالہ الاانت سبحانک انی کنت من الظالمین ) کی فضيلت میں درج ذیل فضیلت وارد ہے :

سعدرضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یونس علیہ السلام کی وہ دعا جو انہوں نے مچھلی کے پیٹ میں کی تھی " لا الہ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین " جو کوئ بھی یہ دعا کسی چیزکے بارمیں مانگتا ہے تو اللہ تعالی اس کی دعا قبول فرماتے ہیں ۔ سنن ترمذی حديث نمبر ( 3427 ) اور صحیح الجامع ( 3383 ) میں اسے صحیح کہا ہے ۔

اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے :

میں تمہیں وہ چيزنہ بتاؤں کہ اگرکسی پر کوئ مصیبت اور آزمائش آجاۓ تو وہ اسے پڑھے تو اسے اس سے نجات مل جاۓ گی وہ یونس علیہ السلام کی دعا ہے لاالہ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین مستد رک حاکم اور صحیح الجامع ( 2605 ) میں بھی یہ حدیث ہے ۔

ہم اللہ تعالی سے دعا گو ہیں کہ وہ ہمیں اور آپ اور سب مسلمان بھائیوں کو علم نافع اورعمل صالح کی توفیق عطا فرماۓ ، آمین ۔

اور اللہ تعالی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر رحمتیں برساۓ ۔

واللہ تعالی اعلم .

ماخذ: الشيخ محمد صالح المنجد