سوموار 22 جمادی ثانیہ 1446 - 23 دسمبر 2024
اردو

دوست و احباب كے ساتھ تصوير بنوانى

22660

تاریخ اشاعت : 20-08-2008

مشاہدات : 8560

سوال

كيا اپنے دوست و احباب كے ساتھ تصوير بنوانى حرام ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

بلاشك و شبہ ہر ذى روح كى تصوير حرام ہے، بلكہ كبيرہ گناہ ميں شامل ہوتى ہے؛ كيونكہ سنت نبويہ ميں اس كى شديد وعيد ثابت ہے، اور اس ليے بھى كہ اس ميں اللہ تعالى كى مخلوق بنانے ميں مشابہت ہوتى ہے، اور اس ليے بھى كہ يہ فتنہ كا سبب اور بہت سارى حالات ميں شرك كا ذريعہ ہے.

اور گناہ ہر اس شك كو عام ہے جو تصوير خود بنائے يا جسے بنانے كا كہا جائے، اور ہر وہ شخص جو تصوير بنانے ميں معاونت كرے يا تصوير بنانے ميں سبب ہو؛ كيونكہ يہ سب گناہ ميں ايك دوسرے كا تعاون كر رہے ہيں، اور اللہ سبحانہ و تعالى نے ايسا كرنے سے منع كرتے ہوئے فرمايا ہے:

اور تم گناہ اور ظلم و زيادتى ميں ايك دوسرے كا تعاون مت كرو المآئدۃ ( 2 ).

اللہ تعالى ہى توفيق دينے والا ہے.

ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 1 / 454 ).

اور ايك دوسرے فتوى ميں ہے:

" كيمرہ يا دوسرے آلات تصوير وغيرہ كے ساتھ ذى روح كى تصوير بنانى جائز نہيں، اور نہ ہى ذى روح كى تصوير ركھنى جائز ہے، صرف ضرورت والى تصاوير مثلا جو شناختى كارڈ يا پھر پاسپورٹ پر لگى ہوئى ہے، وہ بنوانى اور ركھنى جائز ہے "

ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 1 / 458 ).

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب