سوموار 22 جمادی ثانیہ 1446 - 23 دسمبر 2024
اردو

میت کے حاصل کردہ سودی قرضہ کی ادائيگي کی کیفیت

2379

تاریخ اشاعت : 14-01-2004

مشاہدات : 6121

سوال

میرے والد کچھ مدت قبل ہی فوت ہوئے اوروفات سے قبل انہوں نے کچھ اشیاء کوجلد حاصل کرنے کے لیے اچھی خاصی رقم سودی قرضے کی شکل میں حاصل کی اوراپنی وفات سے قبل اس قرضہ کوادا نہ کرسکے ، اورہم ان کی اولاد بھی موجودہ حالات میں اتنے مال کے مالک نہيں کہ اس قرض کوادا کرسکیں ، لھذا ہمیں کیا کرنا چاہیے ؟
ہماری کوشش ہے کہ اس موضوع کے بارہ میں جلد جواب دیں میں اس بارہ میں بہت پریشان ہوں ۔

جواب کا متن

الحمد للہ.

آپ کوچاہیے کہ اپنے والد کےساتھ حسن سلوک کرتےہوئے اس قرض کوادا کرنے کی کوشش کریں ، اوریہ بھی کوشش کریں کہ صرف اصل مال ہی ادا کیا جائے اورسود ادا کرنے سے بچیں ، اورجن سے قرض حاصل کیا گيا ہے انہيں وعظ ونصیحت کریں کہ وہ صرف اصل مال ہی واپس لیں اورسود ترک ترک کردیں ۔

اوراس میں بھی کوئي حرج نہيں کہ آپ ان کے ساتھ مذاکرات کریں اوراس معاملے پربھاؤ تاؤ کریں کہ انہيں صرف اصل مال ہی ملے نہ تو وہ ظلم کریں اورنہ ہی ان پر ظلم کیا جائے ، اوراس کے ساتھ ساتھ اپنے فوت شدہ والد کےلیے دعائے مغفرت اوررحمت بھی کرتے رہیں ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد