الحمد للہ.
تاجر حضرات جو اپنے مال كا ٹيكس ادا كرتے ہيں ان كے ليے جائز نہيں كہ وہ يہ ٹيكس اپنے مال پر واجب ہونے والى زكاۃ ميں شمار كريں، بلكہ فرض كردہ زكاۃ ادا كرنا واجب ہے، اور اسے ان مصارف ميں صرف كيا جائے گا جو شريعت نے مقرر كيے ہيں:
فرمان بارى تعالى ہے:
زكاۃ تو صرف فقراء، مساكين، اور اس پر كام كرنے والے، اور تاليف قلب ميں، اور غلام آزاد كرانے ميں، اور قرض داروں كے ليے، اور اللہ كے راستے ميں، اور مسافروں كے ليے ہے، يہ اللہ تعالى كى طرف سے فرض كردہ ہے، اور اللہ تعالى علم والا اور حكمت والا ہے التوبۃ ( 60 ).