الحمد للہ.
جب يہ مسئلہ آپ پر متشابہ ہے اور پھر جب آپ يہ كہہ رہے ہيں كہ اس طرح كى سرمايہ كارى كى قسم ميں انٹرنيٹ استعمال كرنے والے كو اس بات كا موقع ہے كہ وہ نقصان دہ يا پھر فائدہ مند صفحات ديكھے، اور اسے استعمال كرنے والوں كى نصف سے زيادہ تعداد غلط اور نقصان دہ صفحات كو ديكھتے ہيں، تو پھر آپ كو اس وقت نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كےمندرجہ ذيل فرمان پر عمل كرنا چاہيے:
" جو تجھے شك ميں ڈالے اسے چھوڑ كر ايسى چيز كو لو جو تجھے شك ميں نہ ڈالے"
ترمذى حديث نمبر ( 2442 ). امام ترمذى رحمہ اللہ تعالى نے اس حديث كو حسن صحيح كہا ہے.
لہذا آپ اس عمل كو چھوڑ كر سرمايہ كارى كے ليے كوئى ايسا كام تلاش كريں جو حلال ہو.
اللہ تعالى ہميں اور آپ كو حلال اور پاكيزہ كمائى كرنے كو توفيق نصيب فرمائے.
واللہ اعلم .