الحمد للہ.
" سب مسلمانوں كے حق ميں افضل تو يہ ہے كہ وہ اذان سنتے ہى نماز كى ادائيگى كے ليے جلد جائيں، كيونكہ مؤذن كہہ رہا ہے" نماز كى طرف آؤ" يعنى نماز ادا كرنے كے ليے آجاؤ، اور نماز كى ادائيگى ميں سستى اور كاہل سے كام لينا نماز فوت كرنے كے مترادف ہے.
اور رہا مسئلہ نماز كے بعد ملازم كے سنت مؤكدہ كے علاوہ ويسے ہى نفل ادا كرنے كا تو يہ اس كے ليے يہ جائز نہيں؛ كيونكہ ملازمت يا اجرت كے معاہدہ كى بنا پر اس كے كا وقت كا دوسرا شخص مستحق ہے، ليكن سنت مؤكدہ كى ادائيگى ميں كوئى حرج نہيں، كيونكہ اس ميں ذمہ داران كى جانب سے درگزر كرنے كى عادت ہے"
اللہ تعالى ہى توفيق دينے والا ہے .