الحمد للہ.
جب احرام سے قبل یہ فعل کیا جائے تواس میں کوئي حرج نہیں ، لیکن اگروہ قربانی کرنا چاہے اورعشرہ ذی الحجہ شروع ہوچکا ہوتواس کےلیے ایسا کرنا جائز نہیں ، کیونکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے ، اوراحرام کی نیت کرلینے کے بعد بھی مطلقا ایسا کرنا جائز نہيں ہے کیونکہ احرام کی حالت میں نہ توناخن کاٹے جاسکتے اورنہ ہی وہ اپنے بال کاٹ سکتا ہے ، مگرجب وہ عمرہ میں طواف اورسعی سے فارغ ہوتوسرکے بال منڈا یا چھوٹے کرانے کی بنا پراحرام سے حلال ہوجائے ۔
اوراسی طرح حج میں جمرہ عقبہ کوکنکریاں مارنے کے بعد اس کے لیے سرمنڈانا یا بال چھوٹے کروانا مشروع ہے ، اورسرمنڈانا افضل اوربہتر ہے ، پھر وہ حلال ہوجاتا ہے چاہے یہ ذبح کرنے سے قبل یا بعد میں یہ برابر ہے اورجب میسر ہوتو ذبح کرنے کےبعد افضل اوربہتر ہے ۔
اللہ تعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے اوراللہ تعالی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم اوران کی آل اورصحابہ کرام پراپنی رحمتوں کا نزول فرمائے ۔ .