ہفتہ 8 جمادی اولی 1446 - 9 نومبر 2024
اردو

میں ان شاء اللہ مومن ہوں کہنے کا حکم

سوال

کیا مسلمان یہ کہہ سکتا ہے کہ ان شاء اللہ میں مومن ہوں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

ایمان میں استثناء کا مسئلہ ان مسائل میں سے ہے جس میں اہل علم نے لمبے چوڑے مناقشے کۓ ہیں اور اس میں صحیح موقف یہ ہے کہ اس عبارت کو کہنے والے سے تفصیل طلب کی جائے کہ وہ مومن سے کیا مراد لے رہا ہے اگر تو وہ اسے اس اسلام کے معنی لیتا ہے جس کے بغیر انسان کافر ہی رہ جاتا ہے تو اس حالت میں استثناء کرنا (ان شاء اللہ کہنا ) صحیح نہیں کیونکہ اس حالت میں دین کی اصل میں شک کا معنی پیدا ہو جائے گا جو کہ حرام ہے بلکہ مسلمان پر یہ واجب اور ضروری ہے کہ وہ بالجزم یعنی اس اعتبار سے اپنے ایمان کا یقین رکھے اور یہ کہے کہ میں استثناء کے بغیر مومن ہوں ۔

لیکن اگر وہ اس سے مراد کامل اور ایمان کا بلند مرتبہ لے رہا ہے جو کہ اسلام سے اوپر ہے تو وہ کہہ سکتا ہے کہ میں ان شاء اللہ مومن ہوں کیونکہ اس حالت میں استثناء نہ کرنے میں اپنے آپ کا تزکیہ کرنا ہے جس سے شریعت اسلامیہ نے منع فرمایا ہے ۔

جیسا کا ارشاد باری تعالی ہے:

( اپنے آپ کا تزکیہ نہ کرو)

اور جب انسان ایسا لفظ کہنا چاہتا ہو جس میں کوئی اشکال نہ ہو اور وہ اپنے اعتقاد اور دین کی تعبیر کرنا چاہتا ہو یہ کہے کہ میں مسلمان ہوں تو اس حالت میں اور یہ کہنے میں کسی استثناء وغیرہ کی ضرورت ہی نہیں رہتی ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد