الحمد للہ.
آپ نےاپنی والدہ کی اجازت کے بغیر انگوٹھی لے کر غلطی کاارتکاب کیا ہے ، اورآپ کی یہ بھی غلطی ہے کہ گم ہوجانے پر آپ نے اپنی والدہ کواس کی خبر بھی نہيں دی ، لھذا اب آپ پر واجب ہےکہ آپ اپنی والدہ سے معافی مانگیں اوراس انگوٹھی کے عوض میں اسی طرح کی ایک انگوٹھی ادا کریں ۔
اس لیے کہ کسی کی اجازت کے بغیر کوئي چيز لینے والا غاصب ہے اورجوکچھ اس نے غصب کیا ہے وہ اس کا ضامن بھی ہوگا ، اورنابالغ ہونے کی صورت میں گناہ نہيں ہوگا ،لیکن وہ ضامن ہی رہے اوراسے ادائيگي لازمی کرنا ہوگا یہ ساقط نہيں ہوسکتی ۔
اس لیے کہ علماء کرام کا فیصلہ یہی ہے کہ بچہ تلف کردہ اشیاہ کا ضامن ہوگا اوراسی طرح ان اشیاء کو لینے کے بعد واپس کرنے میں ان کی قیمت کی کمی بھی پوری کرنا ہوگی ۔
لیکن اگر آپ کوظن غالب یہ ہے کہ والدہ کوسب کچھ صراحت کے ساتھ بتانے پر آپ کے مابین اختلاف اورقطع رحمی پیدا ہونے کا اندیشہ ہوتو پھر آپ کویہی کافی ہے کہ آپ والدہ کوانگوٹھی کی ادائيگي کردیں چاہے وہ ظاہرا بطور ھدیہ ہی کیوں نہ ہو ۔
واللہ اعلم .