اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

کم از کم مہر کتنا ہے ؟ موجودہ کرنسی کے مطابق امہات المؤمنین رضي اللہ تعالی عنہن کا مہر کتنا تھا ؟

3119

تاریخ اشاعت : 13-04-2004

مشاہدات : 30663

سوال

کم از کم مہر کتنا ہے ، اورموجودہ کرنسی کے مطابق امہات المؤمنین رضي اللہ تعالی عنہن کا مہر کتنا ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

کم از کم مہر کے متعلق صحیح مسلم میں ایک روایت ملتی ہے جو ہم ذیل میں پیش کرتے ہیں :

سہل بن سعد ساعدی رضي اللہ تعالی بیان کرتےہیں کہ :

ایک عورت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئي اورکہنے لگی اے اللہ تعالی کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں آپنے آپ کوآپ کے لیے ھبہ کرتی ہوں ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف دیکھا اوراپنی نظریں اوپرکرنے کے بعد نيچے کرلیں جب عورت نے دیکھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئي فیصلہ نہیں فرمایا تووہ بیٹھ گئي ۔

صحابہ کرام میں سے ایک صحابی کھڑا ہوا اورکہنے لگا اے اللہ تعالی کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اگرآپ کواس عورت کی ضرورت نہیں تومیرے ساتھ اس کی شادی کردیں ، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

تیرے پاس کچھ ہے ؟ اس صحابی نے جواب دیا اے رسول اللہ صلی اللہ علیہ اللہ تعالی کی قسم میرے پاس کچھ نہیں ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جاؤ اپنے گھروالوں کے پاس دیکھو ہوسکتا ہے کچھ ملے جائے ، وہ صحابی گيا اورواپس آ کہنے لگا اللہ کی قسم مجھے کچھ بھی نہیں ملا ۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دیکھو اگر لوہے کی انگوٹھی ہی مل جائے وہ گیا اورواپس آکر کہنے لگا اے اللہ تعالی کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کی قسم لوہے کی انگوٹھی بھی نہيں ملی ، لیکن میرے پاس یہ چادر ہے اس میں سے نصف اسے دیتا ہوں ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے :

اس کا تم کیا کرو گے اگر اسے تم باندھ لو تواس پر کچھ بھی نہيں ہوگا ، وہ شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے یہ بات سن کر بیٹھ گيا اورجب زيادہ دیر بیٹھا رہا تواٹھ کر چل دیا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے جاتے ہوئے دیکھا تواسے واپس بلانے کاحکم دیا جب وہ واپس آیا تونبی صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے :

تجھے کتنا قرآن حفظ ہے ؟ اس نے جواب دیا فلاں فلاں سورۃ حفظ ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا اسے زبانی پڑھ سکتے ہو ؟ وہ کہنے لگا جی ہاں ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے : جاؤ میں نے جو تمہیں قرآن کریم حفظ ہے اس کے بدلہ میں اس کا مالک بنا دیا ۔

صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1425 )

تواس حدیث میں ہے کہ مہر کم بھی ہوسکتا ہے اورزیادہ بھی جس سے مال حاصل کیا جاسکتا ہو ، لیکن اس میں خاوند اوربیو کی رضامندی ضروری ہے کہ وہ جتنے مہر پر راضي ہوجائيں ، اس لیے کہ مہر میں کم از کم لوہے کی انگوٹھی ہے ۔

امام شافعی اورسلف اوربعد میں آنے والے جمہور علماء کرام رحمہ اللہ تعالی کا یہی مسلک ہے ، ربیعہ ، ابوالزناد ، ابن ابی ذئب ، یحیی بن سعید ، لیث بن سعد ، اورامام ثوری ، اوزاعی ، مسلم بن خالد ، ابن ابی لیلی ، اورداود ، اوراہل حدیث فقھاء کرام رحمہ اللہ تعالی اجمعین اورامام مالک کے اصحاب میں ابن وھب کا بھی یہی مسلک ہے ۔

حجازیوں ، بصریوں ، کوفیوں ، اورشامیوں وغیرہ کا بھی یہی مسلک ہے کہ جس پر بھی خاوند اوربیوی راضي ہوجائیں چاہے وہ زيادہ وہ یا کم مہر مثلا جوتا ، لوہے کی انگوٹھی اور چھڑی وغیرہ ۔

اوردوسرے سوال امہات المؤ‎منین رضي اللہ تعالی عنہن کے مہر کے بارہ میں گزارش ہے کہ :

امام مسلم رحمہ اللہ تعالی نے حدیث بیان کی ہے کہ :

ابوسلمہ بن عبدالرحمن رضي اللہ تعالی عنہما بیان کرتےہیں کہ میں نےنبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ ام المؤمنین عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا سے دریافت کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا مہر کتنا تھا ؟

توان کا جواب تھا :

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں کا مہر بارہ اور نش اوقیہ تھا ، فرمانے لگیں کہ نش کا علم ہے کہ وہ کتنا ہے ؟ ابوسلمہ کہتے ہیں میں نے جواب دیا نہیں مجھے علم نہيں وہ کہنے لگیں کہ نصف اوقیہ :

تویہ پانچ سودرھم ہیں جو کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات کا مہرتھا ۔

صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1426 )

علامہ ابن خلدون رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :

آپ اپنے علم میں یہ رکھیں کہ شروع اسلام اورصحابہ کرام اورتابعین عظام کے دور سے یہ اجماع پایا جاتا ہے کہ شرعی درھم وہ ہے جس کا وزن دس درھم سات مثقال سونے کے برابر ہو ، اورایک اوقیہ چالیس درھم کا ہوتا ہے ، تو وہ اس طرح ستر دینار ہوئے ۔۔۔ وزن کا یہ اندازہ اجماع سے ثابت ہے ۔ دیکھیں : مقدمہ ابن خلدون ص ( 263 ) ۔

اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں دینا بارہ درھم کے برابر تھا ۔

اور دینار کا وزن ہمارے موجودہ دور میں سوا چارگرام چوبیس کیرٹ سونے کا وزن بنتا ہے ۔

تو اس طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات کا مجموعی مہر پانچ سو درھم جو کہ تقریبا ساڑھے اکتالیس دینار بنتا ہے جو ( 176.375 ) یعنی ایک سوچھتر اعشاریہ تین سو پچھتر گرام سونے کے برابر ہوگا ۔

تومثلا جب ایک گرام سونا نو ڈالر کا ہو تو جوتقریبا اس وقت ریٹ چل رہا ہے توازاوج مطہرات کا مجموعی مہر موجودہ کرنسی میں تقریبا ( 1587 ) ڈالربنے گا ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الشيخ محمد صالح المنجد