الحمد للہ.
ہم نے يہ سوال فضيلۃ الشيخ عبد اللہ بن جبرين حفظہ اللہ تعالى كے سامنے پيش كيا تو ان كا جواب تھا:
جب اسے كسى محذور چيز يا طلاق اور بدنامى ہونے كا ڈر ہو تو وہ قسم كھا لے، اور اسے استغفار اور اعمال صالحہ كثرت سے كرنا ہونگے.
اور اس پر كوئى كفارہ نہيں كيونكہ اس نے ماضى پر قسم كھائى ہے، اور اس ميں جھوٹ ہے، اور اس كا كفارہ خالص اور پكى توبہ ہے.
واللہ اعلم .