سوموار 22 جمادی ثانیہ 1446 - 23 دسمبر 2024
اردو

حجراسود کے پاس کھڑے ہوکرطواف میں تعطل پیدا کرنا

33784

تاریخ اشاعت : 25-01-2014

مشاہدات : 3200

سوال

بعض حجاج کرام جب ابتدائے طواف کی علامت والی لائن پرپہنچتے ہیں تووہ بہت دیرتک کھڑے رہتے ہیں اوراپنے طواف کرنے والے بھائیوں پرتنگی کرتے اورانہيں تکلیف سے دوچار کرتے ہیں ، تواس لائن پردیر تک کھڑا ہونےاوردعا کرنے کا حکم کیا ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

یہ سوال فضیلۃ الشيخ محمدابن عثيمین رحمہ اللہ تعالی کے سامنے پیش کیا گيا توان کا جواب تھا :

"اس لائن پربہت دیرتک کھڑا ہونا صحیح نہیں ، بلکہ انسان کوچاہیے کہ وہ حجراسود کی جانب رخ کرکے اس کی جانب اشارہ کرکے اللہ اکبر کہے اوروہاں سے چل دے ، یہ ایسی جگہ نہیں جہاں زيادہ دیر تک کھڑا ہوا جائے ، لیکن میں دیکھتا ہوں کہ کچھ لوگ وہاں کھڑے ہو کریہ کہتے ہيں :

"میں اللہ تعالی کے لیے طواف کے ساتھ چکروں کی نیت کرتا ہوں عمرے کا طواف یا نفلی" یااس سے ملتا جلتا کچھ اورکہتے ہيں اوریہ نیت میں غلطى ہے ، کیونکہ عبادات میں نیت کے الفاظ کی ادائيگى بدعت ہے جس کا نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئى ثبوت نہيں ملتا ، اورنہ ہی صحابہ کرام میں سے کسی ایک نے ایسا کیا ہے ، لہذا آپ عبادت تواللہ تعالی کے لیے کر رہے ہیں اوروہ آپ کی نیت کوجانتا ہے اس لیے اسے بلند آواز سےکرنے کی کوئى ضرورت نہيں ہے "انتہی .

ماخذ: کتاب: "دلیل الاخطاء التی یقع فیھا الحاج والمعتمر "سے لیا گیا ۔